ریواولمپکس یوسین بولٹ نے 200 میٹر ریس میں بھی طلائی تمغہ حاصل کرلیا

ریواولمپکس کیرئیرکا آخری اولمپکس ہےاورخواہش ہے مجھےمحمدعلی، پیلے اورمائیکل فلپ کی طرح ہمیشہ یاد رکھاجائے، بولٹ

ریواولمپکس کیرئیرکا آخری اولمپکس ہےاورمیری خواہش ہےمجھےمحمدعلی، پیلے اورمائیکل فلپ کی طرح ہمیشہ یاد رکھاجائے، بولٹ۔ فوٹو:فائل

KARACHI:
جمیکا سے تعلق رکھنے والے دنیا کے تیز ترین انسان یوسین بولٹ نے ریو اولمپکس میں 100 میٹر ریس کے بعد 200 میٹر کی دوڑ میں بھی طلائی تمغہ حاصل کرلیا۔

برازیل کے شہر ریوڈی جنیرو میں جاری اولمپکس مقابلوں میں یوسین بولٹ نے 200 میٹر ریس میں مقررہ فاصلہ 19.78 سیکنڈز میں طے کرکے ریو اولمپکس 2016 میں دوسرا گولڈ میڈل جیت لیا جبکہ ان کے مدمقابل کینیڈا سے تعلق رکھنے والے آندرے ڈی گراسے نے مقررہ فاصلہ 20 اعشاریہ 2 سیکنڈ اور فرانس کے کرسٹوفی لمتری نے 20 اعشاریہ 12 سیکنڈ میں فاصلہ طے کیا۔ جمیکن ایتھلیٹ پیر کو 4x100 میٹر ریلے ریس میں حصہ لیں گے جہاں وہ ایک مرتبہ پھر گولڈ میڈل جیتنے کے خواہشمند ہیں۔


200 میٹر ریس جیتنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے یوسین بولٹ کا کہنا تھا کہ ریو اولمپکس میرے کیرئیر کا آخری اولمپکس ہے اورمیری خواہش ہے کہ دنیا مجھے لیجنڈری محمد علی، پیلے اور مائیکل فلپ کی طرح تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جس کے لئے مجھے مزید سخت محنت کرنی ہے۔ یوسین بولٹ مسلسل تین اولمپکس مقابلوں میں 100 میٹر کی دوڑ میں 3 بار، 200 میٹر اور 4X100 میٹر دوڑ میں ایک، ایک بار ٹائٹلز جیت چکے ہیں۔

واضح رہے کہ جمیکن ایتھلیٹ نے 2012 کے لندن اور 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں گولڈ میڈلز جیتے تھے جبکہ 2012 کے لندن اولمپکس میں انھوں نے عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا تھا۔

Load Next Story