کولکتہ ٹیسٹ بھارتی ٹیم پھر ہوم ایڈوانٹیج کا راگ الاپنے لگی

انگلینڈ اور آسٹریلیااپنی پسندیدہ کنڈیشنز میں کھیلتے ہیں، ہمیں بھی حق حاصل ہے، دھونی

ہربھجن سنگھ بیمار، ایشانت کے کھیلنے کا امکان، انگلینڈ فن اور بیل کو میدان میں اتارے گا۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
بھارت اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا ٹیسٹ بدھ سے کولکتہ کے مشہور کرکٹ وینیو ایڈن گارڈنز میں شروع ہورہا ہے، دبائو کا شکار بھارتی ٹیم ایک بار پھر ہوم ایڈوانٹیج کا راگ الاپنے لگی۔

کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے واضح کیا کہ ہمیں اپنے ملک میں کھیلنے کا فائدہ ملنا چاہیے، ہربھجن سنگھ بیمار پڑگئے، ان کی جگہ فاسٹ بولر ایشانت شرما کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے، ٹریننگ سیشن میں ہاتھ پر چوٹ کھانے والے یوراج کی حالت بہتر ہے۔ دوسری جانب انگلش ٹیم کے 27 برس بعد بھارتی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنے کیلیے حوصلے بلند ہوچکے، آئوٹ آف فارم اسٹورٹ براڈ کی جگہ مکمل فٹ اسٹیون فن کو میدان میں اتارا جائے گا، ٹیم کو دوبارہ جوائن کرنے والے ای ین بیل کی بھی واپسی متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان ممبئی ٹیسٹ کے بعد ایڈن گارڈنز کی پچ کا تنازع چھایا رہا، آخر کار دھونی اپنی من پسند ٹرننگ وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب تو ہوگئے مگر انگلش بیٹسمینوں کا اسپن بولنگ کے خلاف بہتر ہوتا کھیل ان کو دبائوکا شکار کیے ہوئے ہے، دھونی نے ٹرننگ پچ کے مطالبے پر ہونے والے تنقید کے حوالے سے کہا کہ ایسے ٹریک ہماری طاقت اور یہی ہوم ایڈوانٹیج ہے، جیسے انگلینڈ اور آسٹریلیا اپنی پسندیدہ کنڈیشنز میں کھیلتے ہیں اسی طرح جنوبی ایشیائی ٹیموں کو بھی یہ حق حاصل ہے۔




واضح رہے کہ گذشتہ روز فلو کی وجہ سے ہربھجن سنگھ نے ٹریننگ سیشن میں حصہ نہیں لیا، بھارت وکٹ میں بائونس کو مدنظر رکھتے ہوئے ظہیر خان کے ساتھ ایک اور فاسٹ بولر ایشانت شرما کو میدان میں اتار سکتا ہے، اس صورت میں دو اسپنرز اوجھا اور ایشون الیون میں شامل ہوں گے، یوراج سنگھ کے ہاتھ پر چوٹ لگی مگر تکلیف زیادہ سنجیدہ نوعیت کی نہ ہونے کی وجہ سے وہ ایکشن میں دکھائی دیں گے۔

دوسری جانب ای ین بیل کی ٹونی بیئر اسٹو کی جگہ ٹیم میں واپسی متوقع ہے،ٹیم مینجمنٹ ان دونوں کو کھلا کرسمت پٹیل کو بھی باہر کرسکتی ہے، ابتدائی دو میچز میں حصہ نہ لینے والے فاسٹ بولر اسٹیون فن پوری طرح فٹ ہوچکے اور وہ اسٹورٹ براڈ کی جگہ سنبھالنے کو تیار ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایڈن گارڈنز پر بھارت کو گذشتہ تین میچز میں دوسری اننگز کھیلنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئی، اس نے 7 وکٹ پر 631، 6 وکٹ پر 643 اور 5 وکٹ پر 616 رنز بناکر اپنی اننگز ڈیکلیئرڈ کی تھیں۔
Load Next Story