ترکی میں بم حملوں میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 14 افراد ہلاک 300 زخمی
حملوں کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار اور 5 فوجی ہلاک ہوئے، ترک حکام
ترکی میں سیکیورٹی فورسز پر بم حملوں کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار اور 5 فوجیوں سمیت 14 افراد ہلاک جب کہ 300 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 4 پولیس اہلکاروں سمیت 5 فوجی ہلاک جب کہ 300 زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ ترک حکام کے مطابق مشرقی صوبے میں 2 پولیس اسٹیشنوں کو کار بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جب کہ سڑک کنارے بم دھما کے میں فوج کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ ترک حکام نے دھماکوں کو کرد باغیوں کی کارروائی قرار دیا ہے۔
دوسری جانب ترک صدر طیب اردگان اور وزیراعظم بن علی یلدرم نے بم دھماکوں کی شدید مذت کی ہے جب کہ زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ گولن تحریک نے ناکامی کے بعد اپنی ذمہ داری کرد باغیوں کو سونپ دی ہے تاہم کرد باغیوں کے مکمل خاتمے تک لڑائی جاری رہے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 4 پولیس اہلکاروں سمیت 5 فوجی ہلاک جب کہ 300 زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ ترک حکام کے مطابق مشرقی صوبے میں 2 پولیس اسٹیشنوں کو کار بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جب کہ سڑک کنارے بم دھما کے میں فوج کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ ترک حکام نے دھماکوں کو کرد باغیوں کی کارروائی قرار دیا ہے۔
دوسری جانب ترک صدر طیب اردگان اور وزیراعظم بن علی یلدرم نے بم دھماکوں کی شدید مذت کی ہے جب کہ زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ گولن تحریک نے ناکامی کے بعد اپنی ذمہ داری کرد باغیوں کو سونپ دی ہے تاہم کرد باغیوں کے مکمل خاتمے تک لڑائی جاری رہے گی۔