وزیراعظم نے دورہ کراچی میں متحدہ کے تحفظات کا نوٹس نہیں لیا
اگر وزیراعظم ہمارے کیمپ پر آتے تو ہمیں محسوس ہوتا کہ وہ ملک کے سربراہ ہیں، خالد مقبول صدیقی
وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم کے تحفظات کا نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی کراچی کے دورے پرآئے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے ایم کیو ایم کی بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا۔
وزیراعظم نے دورہ کراچی میں متحدہ کے تحفظات کا نوٹس نہیں لیا، جس پر متحدہ کی قیادت نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، جمعے کو وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزرا کے ہمراہ کراچی کا تفصیلی دورہ کیا اور سارا دن شہر قائد میں گزارا تاہم اپنے اس دورے میں وزیراعظم نے سندھ کی دوسری جبکہ ملک کی چوتھی بڑی سیاسی جماعت سے رابطہ نہیں کیا، نہ ہی ان کے کسی وزیر نے ایم کیو ایم کی قیادت کو تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کروائی جس پر متحدہ کی قیادت نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے حلقوں میں اس بات پر بازگشت جاری ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو موجودہ صورت حال میں متحدہ سے رابطہ کرنا چاہیے تھا، اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ایم کیو ایم کے سینئر رہنما خالد مقبول صدیقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ وزیراعظم نے ماضی کی روایت کو برقرا رکھتے ہوئے ایم کیو ایم سے نہ ہی رابطہ کیا اور نہ ہی ہماری بات سنی ہے، انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا بھوک ہڑتالی کیمپ جمہوریت کو بچانے کی ایک کوشش ہے، اگر وزیراعظم ہمارے کیمپ پر آتے تو ہمیں محسوس ہوتا کہ وہ ملک کے سربراہ ہیں۔
وزیراعظم نے دورہ کراچی میں متحدہ کے تحفظات کا نوٹس نہیں لیا، جس پر متحدہ کی قیادت نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، جمعے کو وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزرا کے ہمراہ کراچی کا تفصیلی دورہ کیا اور سارا دن شہر قائد میں گزارا تاہم اپنے اس دورے میں وزیراعظم نے سندھ کی دوسری جبکہ ملک کی چوتھی بڑی سیاسی جماعت سے رابطہ نہیں کیا، نہ ہی ان کے کسی وزیر نے ایم کیو ایم کی قیادت کو تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کروائی جس پر متحدہ کی قیادت نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے حلقوں میں اس بات پر بازگشت جاری ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو موجودہ صورت حال میں متحدہ سے رابطہ کرنا چاہیے تھا، اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ایم کیو ایم کے سینئر رہنما خالد مقبول صدیقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ وزیراعظم نے ماضی کی روایت کو برقرا رکھتے ہوئے ایم کیو ایم سے نہ ہی رابطہ کیا اور نہ ہی ہماری بات سنی ہے، انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا بھوک ہڑتالی کیمپ جمہوریت کو بچانے کی ایک کوشش ہے، اگر وزیراعظم ہمارے کیمپ پر آتے تو ہمیں محسوس ہوتا کہ وہ ملک کے سربراہ ہیں۔