میٹرک سائنس اور اسپیشل طلبا کے نتائج کا اعلان طلبا طالبات پر بازی لے گئے
کوئی سرکاری اسکول میٹرک سائنس کے امتحانات میں پوزیشن حاصل نہیں کرسکا
ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی ناظم امتحانات پروفیسررفعیہ ملاح نے میٹرک سائنس گروپ اور قوت سماعت و گویائی سے محروم طلبہ و طالبات کے سالانہ امتحانات کے نتائج جاری کردیے ہیں،بورڈ کی ناظم امتحانات کی جانب سے یہ نتائج گذشتہ سال کے مقابلے میں7روز قبل جاری کیے گئے ہیں،
گذشتہ سال یہ نتائج یکم اگست کوجاری کیے گئے تھے،میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات میں شہرکے سرکاری اسکولوں نے پوزیشن نہ حاصل کرنے کی اپنی17سال پرانی روایت برقراررکھی اور کوئی سرکاری اسکول میٹرک سائنس کے امتحانات میں پوزیشن حاصل نہیں کرسکا،تمام پوزیشن نجی اسکولوں نے حاصل کی تاہم اس بار نتائج میں طالبات طلبا پرسبقت نہیں لے سکیں،طلبا اورطالبات کاپلڑابرابررہااورپہلی پوزیشن طالب علم نے حاصل کی،دوسری پوزیشن مشترکہ طورپرایک طالبعلم اورطالبہ نے حاصل کی جبکہ تیسری پوزیشن طالبہ نے حاصل کی،ناظم امتحانات پروفیسررفعیہ کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق ایڈن پبلک اسکول گلشن اقبال بلاک5کے طالب علم محمد کاشف ولد محمد انیس سیٹ نمبر 315582 نے کل نمبر 850 میں سے 811 نمبرز اور 95.41 فیصد مارکس کے ساتھ فرسٹ کلاس پہلی پوزیشن،
ایف ایف پبلک اسکول بفرزون کے معراج خالد خان ولد خالد اقبال خان سیٹ نمبر 304098 اورکراچی پبلک اسکول گلشن اقبال بلاک 6کی ثنا خان بنت جاوید علی خان سیٹ نمبر 439969 نے 805 نمبرز اور 94.71 فیصد کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسری پوزیشن جبکہ شاہین پبلک اسکول گلشن اقبال بلاک 13ڈی 1کی مہ جبیں قاسم بنت قاسم عباس سیٹ نمبر 439028 نے 803 نمبرز اور 94.47 فیصد کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی، اسی طرح قوت سماعت و گویائی سے محروم طلبا میں تینوں پوزیشنز دیوا اکیڈمی گلشن اقبال نے حاصل کی جس میں بتول اشفاق بنت محمد اشفاق قریشی نے774نمبرز اور91.05فیصد کے ساتھ فرسٹ کلاس فرسٹ پوزیشن،
حرا صدیقی بنت ارشد صدیقی نے773نمبر اور90.94فیصد کے ساتھ دوسری اور یسریٰ تنویر بنت تنویر احمد اورسید بلال آصف ولد سید آصف علی نے مشترکہ طور پر770 نمبروں اور 90.58 فیصدمارکس لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی،میٹرک سائنس کے امتحانات میں مجموعی طور پر کل ایک لاکھ 29 ہزار 65 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کر کے ایک لاکھ 28 ہزار 361 نے شرکت کی جس میں 14300 نے گریڈ ''اے ون''، 23967 نے گریڈ ''اے''، 26429 نے گریڈ ''بی''، 19443 نے گریڈ ''سی''، 6460 نے گریڈ ''ڈی'' 93 نے گریڈ ''ای'' میں کامیابی حاصل کی جبکہ 304 کو اضافی نمبروں کے ساتھ کامیاب قرار دیا گیا، کامیابی کا تناسب 70.89 فیصد رہا،
اسی طرح قوت سماعت و گویائی سے محروم امیدواروں میں مجموعی رجسٹرڈ تعداد101تھی جس میں 95 امیدوار کامیاب قرار پائے،90امیدواروں نے فرسٹ ڈویژن اور 5 امیدواروں نے سیکنڈ ڈویژن میں کامیابی حاصل کی،ان امیدواروں کی کامیابی کا تناسب94فیصد رہا،علاوہ ازیں ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں سائنس گروپ اور قوت سماعت و گویائی سے محروم طلبا کے سالانہ امتحانات برائے 2012 میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کا کہنا ہے کہ امتحانات میں سب سے زیادہ پریشان بجلی کی لوڈشیڈنگ نے کیا،اسکولوں کا ماحول کالجوں سے بہت بہتر ہے،
کراچی کے حالات کے تناظرمیں کالجوں میں 100فیصد حاضری ناممکن ہے اگر سمجھ کر پڑھا جائے تو رٹا لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی،اردو قومی زبان ضرور ہے تاہم دنیابھرکے علوم سیکھنے کیلیے انگریزی کی ضرورت پڑتی ہے، پاکستان کے حالات ایسے نہیں کہ یہاں مستقل رہا جائے،بیرون ملک انگریزی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے،
گذشتہ سال یہ نتائج یکم اگست کوجاری کیے گئے تھے،میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات میں شہرکے سرکاری اسکولوں نے پوزیشن نہ حاصل کرنے کی اپنی17سال پرانی روایت برقراررکھی اور کوئی سرکاری اسکول میٹرک سائنس کے امتحانات میں پوزیشن حاصل نہیں کرسکا،تمام پوزیشن نجی اسکولوں نے حاصل کی تاہم اس بار نتائج میں طالبات طلبا پرسبقت نہیں لے سکیں،طلبا اورطالبات کاپلڑابرابررہااورپہلی پوزیشن طالب علم نے حاصل کی،دوسری پوزیشن مشترکہ طورپرایک طالبعلم اورطالبہ نے حاصل کی جبکہ تیسری پوزیشن طالبہ نے حاصل کی،ناظم امتحانات پروفیسررفعیہ کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق ایڈن پبلک اسکول گلشن اقبال بلاک5کے طالب علم محمد کاشف ولد محمد انیس سیٹ نمبر 315582 نے کل نمبر 850 میں سے 811 نمبرز اور 95.41 فیصد مارکس کے ساتھ فرسٹ کلاس پہلی پوزیشن،
ایف ایف پبلک اسکول بفرزون کے معراج خالد خان ولد خالد اقبال خان سیٹ نمبر 304098 اورکراچی پبلک اسکول گلشن اقبال بلاک 6کی ثنا خان بنت جاوید علی خان سیٹ نمبر 439969 نے 805 نمبرز اور 94.71 فیصد کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسری پوزیشن جبکہ شاہین پبلک اسکول گلشن اقبال بلاک 13ڈی 1کی مہ جبیں قاسم بنت قاسم عباس سیٹ نمبر 439028 نے 803 نمبرز اور 94.47 فیصد کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی، اسی طرح قوت سماعت و گویائی سے محروم طلبا میں تینوں پوزیشنز دیوا اکیڈمی گلشن اقبال نے حاصل کی جس میں بتول اشفاق بنت محمد اشفاق قریشی نے774نمبرز اور91.05فیصد کے ساتھ فرسٹ کلاس فرسٹ پوزیشن،
حرا صدیقی بنت ارشد صدیقی نے773نمبر اور90.94فیصد کے ساتھ دوسری اور یسریٰ تنویر بنت تنویر احمد اورسید بلال آصف ولد سید آصف علی نے مشترکہ طور پر770 نمبروں اور 90.58 فیصدمارکس لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی،میٹرک سائنس کے امتحانات میں مجموعی طور پر کل ایک لاکھ 29 ہزار 65 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کر کے ایک لاکھ 28 ہزار 361 نے شرکت کی جس میں 14300 نے گریڈ ''اے ون''، 23967 نے گریڈ ''اے''، 26429 نے گریڈ ''بی''، 19443 نے گریڈ ''سی''، 6460 نے گریڈ ''ڈی'' 93 نے گریڈ ''ای'' میں کامیابی حاصل کی جبکہ 304 کو اضافی نمبروں کے ساتھ کامیاب قرار دیا گیا، کامیابی کا تناسب 70.89 فیصد رہا،
اسی طرح قوت سماعت و گویائی سے محروم امیدواروں میں مجموعی رجسٹرڈ تعداد101تھی جس میں 95 امیدوار کامیاب قرار پائے،90امیدواروں نے فرسٹ ڈویژن اور 5 امیدواروں نے سیکنڈ ڈویژن میں کامیابی حاصل کی،ان امیدواروں کی کامیابی کا تناسب94فیصد رہا،علاوہ ازیں ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں سائنس گروپ اور قوت سماعت و گویائی سے محروم طلبا کے سالانہ امتحانات برائے 2012 میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کا کہنا ہے کہ امتحانات میں سب سے زیادہ پریشان بجلی کی لوڈشیڈنگ نے کیا،اسکولوں کا ماحول کالجوں سے بہت بہتر ہے،
کراچی کے حالات کے تناظرمیں کالجوں میں 100فیصد حاضری ناممکن ہے اگر سمجھ کر پڑھا جائے تو رٹا لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی،اردو قومی زبان ضرور ہے تاہم دنیابھرکے علوم سیکھنے کیلیے انگریزی کی ضرورت پڑتی ہے، پاکستان کے حالات ایسے نہیں کہ یہاں مستقل رہا جائے،بیرون ملک انگریزی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے،