پاک امریکا مذاکرات نیٹو سپلائی کے معاہدے پر دستخط کولیشن فنڈ کے معاملے پر پیشرفت
سرحدپاردہشتگردی کے خاتمے کیلیے معلومات کے تبادلے پراتفاق ، باہمی تعاون ضروری ہے،مشترکہ اعلامیہ
پاکستان،امریکادفاعی ورکنگ گروپس کا2روزہ اجلاس گزشتہ روزوزارت دفاع راولپنڈی میں ختم ہوگیاجبکہ پاکستان اورامریکانے نیٹو سپلائی سے متعلق معاہدے پردستخط کردیے ہیں۔
دوروزہ اجلاس میں پاکستانی وفدکی قیادت سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین اورامریکی وفد کی قیادت نائب وزیردفاع جیمزملرنے کی۔اجلاس کے بعدمیڈیاسے گفتگومیں سیکریٹری دفاع آصف یاسین نے بتایاکہ مذاکرات میں کولیشن سپورٹ فنڈزکے معاملے پرپیشرفت ہوئی ہے اس سلسلے میںکلیمزکے اجرامیں حائل رکاوٹیں دورکی جائیں گی،سرحدپاردہشت گردی کے خاتمے کیلیے دوطرفہ قابل عمل انٹیلی جنس کا تبادلہ ہوگا۔
مذاکرات میں افغانستان میں امن عمل سے متعلق امریکانے پاکستانی قیادت کواعتمادمیں لیا ہے جبکہ ڈرون حملوں پرایک بارپھرپاکستانی موقف سے آگاہ کیاگیا۔امریکی نائب وزیردفاع نے کہاکہ کولیشن سپورٹ فنڈسے متعلق سفارشات کانگریس کوبھجوائی جائیںگی کراس بارڈرمداخلت کے حوالے سے ایساف اورپاکستانی سیکیورٹی فورسزمیں تعاون اوررابطہ مزیدبہتربنارہے ہیں۔ فریقین نے اعادہ کیاکہ تلخیاںختم کر کے آگے بڑھاجائے، امریکا ملٹری ٹوملٹری تعلقات میں بہتری چاہتاہے۔
این این آئی کے مطابق پاکستان اورامریکامیں نیٹوسپلائی سے متعلق معاہدہ طے پاگیاہے جس پرپاکستان کی جانب سے سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈآصف یاسین اورامریکاکی جانب سے نائب وزیردفاع جیمز ملرنے دستخط کیے۔معاہدے کے تحت نیٹوسپلائی چمن اورطورخم کے راستے ہوگی تاہم اس میں ہتھیاروں کے ترسیل پرپابندی ہوگی۔
آئی این پی کے مطابق سیکریٹری دفاع نے کہاکہ دونوں ممالک میں دیرپااورباہمی مفادات پرمبنی تعلقات استوار کرنے کیلیے لائحہ عمل تیارکرنے پراتفاق کیا گیا، پاکستان نے پاک افغان سرحدپرشدت پسندوںکی نقل وحمل اوران کے خلاف موثرکارروائیوں کی غرض سے خفیہ معلومات کے تبادلے کانظام تیزاورفعال بنانے کی تجاویزدی ہیں۔امریکی نائب وزیردفاع نے کہاکہ دونوں ممالک مشترکہ مقاصدکے حصول کیلیے مل کرکام کرنیکی صلاحیت رکھتے ہیں۔
دوروزہ اجلاس میں پاکستانی وفدکی قیادت سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین اورامریکی وفد کی قیادت نائب وزیردفاع جیمزملرنے کی۔اجلاس کے بعدمیڈیاسے گفتگومیں سیکریٹری دفاع آصف یاسین نے بتایاکہ مذاکرات میں کولیشن سپورٹ فنڈزکے معاملے پرپیشرفت ہوئی ہے اس سلسلے میںکلیمزکے اجرامیں حائل رکاوٹیں دورکی جائیں گی،سرحدپاردہشت گردی کے خاتمے کیلیے دوطرفہ قابل عمل انٹیلی جنس کا تبادلہ ہوگا۔
مذاکرات میں افغانستان میں امن عمل سے متعلق امریکانے پاکستانی قیادت کواعتمادمیں لیا ہے جبکہ ڈرون حملوں پرایک بارپھرپاکستانی موقف سے آگاہ کیاگیا۔امریکی نائب وزیردفاع نے کہاکہ کولیشن سپورٹ فنڈسے متعلق سفارشات کانگریس کوبھجوائی جائیںگی کراس بارڈرمداخلت کے حوالے سے ایساف اورپاکستانی سیکیورٹی فورسزمیں تعاون اوررابطہ مزیدبہتربنارہے ہیں۔ فریقین نے اعادہ کیاکہ تلخیاںختم کر کے آگے بڑھاجائے، امریکا ملٹری ٹوملٹری تعلقات میں بہتری چاہتاہے۔
این این آئی کے مطابق پاکستان اورامریکامیں نیٹوسپلائی سے متعلق معاہدہ طے پاگیاہے جس پرپاکستان کی جانب سے سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈآصف یاسین اورامریکاکی جانب سے نائب وزیردفاع جیمز ملرنے دستخط کیے۔معاہدے کے تحت نیٹوسپلائی چمن اورطورخم کے راستے ہوگی تاہم اس میں ہتھیاروں کے ترسیل پرپابندی ہوگی۔
آئی این پی کے مطابق سیکریٹری دفاع نے کہاکہ دونوں ممالک میں دیرپااورباہمی مفادات پرمبنی تعلقات استوار کرنے کیلیے لائحہ عمل تیارکرنے پراتفاق کیا گیا، پاکستان نے پاک افغان سرحدپرشدت پسندوںکی نقل وحمل اوران کے خلاف موثرکارروائیوں کی غرض سے خفیہ معلومات کے تبادلے کانظام تیزاورفعال بنانے کی تجاویزدی ہیں۔امریکی نائب وزیردفاع نے کہاکہ دونوں ممالک مشترکہ مقاصدکے حصول کیلیے مل کرکام کرنیکی صلاحیت رکھتے ہیں۔