پاکستان میں اب بھی دہشتگردی کے40 مراکز ہیںبھارتی واویلا

دہشت گردوں کوپاکستانی انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ایجنسیزکی بھرپور مدد حاصل ہے

ہائی الرٹ ہونیکی وجہ سے بی ایس ایف نے دخل اندازی کی ہرکوشش ناکام بنادی، رام چندرن.فوٹو: اے ایف پی

بھارت نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان میں اس وقت بھی40سے زائدتربیتی مراکزکام کررہے ہیں جن میں تربیت حاصل کرنیوالے جنگجومسلسل بھارت میں دخل اندازی کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

امورداخلہ کے جونیئروزیرملاپلی رام چندرن نے پارلیمنٹ کو بتایاکہ بھارت نے25 کیمپوں کی پاکستانی کشمیرمیں اور17کی پاکستانی حدود میںنشاندہی کی ہے جن میں تقریباً2500جنگجوموجودہیں۔




انھوں نے مزیدکہاکہ پاکستان میں دہشتگردی کاڈھانچااب بھی فعال ہے جس کے سبب وقتاًفوقتاً سرحدپارسے دخل اندازی کاسلسلہ سیکیورٹی فورسزکیلیے مستقل چیلنج بناہوا ہے، اس سال ان جنگجوؤں نے پاکستانی فوج کی پشت پناہی سے دخل اندازی کی 249کوششیںکیں۔

گزشتہ برس یہ تعداداس سے2عددکم تھی جبکہ2010میں ایسے489واقعات ہوئے تھے۔انھوں نے کہاکہ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق انھیں پاکستانی انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ایجنسیزکی بھرپور مدد حاصل ہے اوراس حوالے سے جموں کا علاقہ خاص طور پر حساس ہے۔



تاہم ہائی الرٹ ہونیکی وجہ سے بی ایس ایف حکام نے پاکستانی دہشتگردوںکی ہرکوشش ناکام بنا دی۔ دخل اندازی میں کمی کا سبب انھوں نے بارڈر مینجمنٹ میںبہتری،باڑھ کی تنصیب اور مربوط انٹیلی جنس کوقراردیا۔

Recommended Stories

Load Next Story