ایل پی جی طلب بڑھنے سے درآمدکے ریکارڈٹوٹ گئے

سردیوںمیں3لاکھ ٹن گیس اورنہ منگوائی توقیمت250روپے کلوہوجائیگی،عرفان کھوکھر

چیئرپرسن اوگراسے ملاقات،غیرمعیاری سلنڈرزکے خلاف آپریشن تیز کرنے کی درخواست فوٹو: فائل

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ ایل پی جی کی کھپت اتنی بڑھ گئی ہے کہ 3سال میں مائع پٹرولیم گیس کی درآمد کے سب ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔


یہ بات انہوں نے چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل خان اور ممبر گیس عامر نسیم سے ملاقات میں ایل پی جی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی کھپت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی ایل پی جی درآمد نہیں ہوئی جتنی گزشتہ 3 سال میں کی گئی، پرائیویٹ سیکٹر نے گیس کی درآمد کو یقینی بنا کر طلب و رسد کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا، سال 2014 میں درآمد 62 ہزار117ٹن، مقامی پیداوار 4لاکھ 40ہزار 115 ٹن اور مجموعی فروخت 5لاکھ 2 ہزار 232 میٹرک ٹن تھی، سال 2015 میں درآمد 2 لاکھ 45 ہزار678 میٹرک ٹن اور مقامی پیداوار 6 لاکھ 29 ہزار809 ٹن جبکہ مجموعی فروخت 8 لاکھ 78 ہزار87 میٹرک ٹن تک پہنچ گئی۔ 2016 میں اب تک 3 لاکھ 25 ہزار ٹن ایل پی جی درآمد اور 7 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن فروخت ہو چکی ہے۔

سردیوں میں گیس کی کھپت میں 35 سے 45 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے، اس بار سردیوںمیں طلب و رسد کو پورا کرنے کے لیے 3 لاکھ میٹرک ٹن مزید درآمدی گیس کی ضرورت ہے، اگر امپورٹ نہ کی توقیمت 250 روپے کلو سے تجاوز کر جائیگی۔عرفان کھوکھر نے کہا کہ غیر معیاری سلنڈر بنانے اور خرید و فروخت کا کام تیزی سے جاری ہے۔ انھوں نے چیئرپرسن اوگراسے درخواست کی کہ غیر معیاری سلنڈرز کی خرید و فروخت کے خلاف آپریشن کو تیز کیاجائے۔
Load Next Story