قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک سے بے امنی کا جلد خاتمہ ہوجائے گا وزیراعظم
کراچی میں امن ہوگا تو لوگ وہاں سرمایہ کاری کریں گے اورملک کا پہیہ چلے گا،وزیراعظم کا سیلزٹیکس ریفنڈ زکی تقریب سے خطاب
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک سے بے امنی کا جلد خاتمہ ہوجائے گا جب کہ کراچی میں امن ہوگا تولوگ وہاں سرمایہ کاری کریں گے اور ملک کا پہیہ چلے گا۔
اسلام آباد میں سیلز ٹیکس ریفنڈ ز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی اقتصادی ترقی امن سے جڑی ہے جس کے لئے کراچی میں بھی امن ضروری ہے، شہر قائد میں امن ہوگا تو لوگ وہاں سرمایہ کاری کریں گے اور ملک کا پہیہ چلے گا تاہم قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک سے بے امنی کا جلد خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ آج تاجروں کے ساتھ اچھے ماحول میں بات چیت کر رہے ہیں، ملک عدم استحکام سے استحکام کی جانب رواں دواں ہے، امن ہوگا تو پاکستان میں تیزی سے اقتصادی ترقی ہوگی اور غیرملکی یہاں آکر سرمایہ کاری کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2013 کے عام انتخابات کے بعد لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے اپنا ہوم ورک کر رہے تھے اور اس وقت یہ بات ہوتی تھی کہ بجلی کے کارخانے لگانے کے لئے پیسے کہاں سے لائیں لیکن حکومت سنبھالنے کے بعد چین کے ساتھ سی پیک معاہدہ طے پاگیا جس میں درجنوں بجلی کے کارخانے لگانے کے معاہدے بھی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی صرف ہونی نہیں چاہیئے بلکہ سستی بھی ہونی چاہیئے جس کے لئے موجودہ حکومت کی کوششیں جاری ہیں جب کہ تیزی سے بجلی کے کارخانے لگائے جارہے ہیں اورسرپلس بجلی پیدا کر رہے ہیں، تھر میں بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں جہاں کوئلہ نکالنے کا کام بھی جلد شروع کردیا جائے گا جب کہ تھر کے کوئلے کا ذخیرہ کئی سال پہلے استعمال ہونا چاہیے تھا۔
اسلام آباد میں سیلز ٹیکس ریفنڈ ز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی اقتصادی ترقی امن سے جڑی ہے جس کے لئے کراچی میں بھی امن ضروری ہے، شہر قائد میں امن ہوگا تو لوگ وہاں سرمایہ کاری کریں گے اور ملک کا پہیہ چلے گا تاہم قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک سے بے امنی کا جلد خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ آج تاجروں کے ساتھ اچھے ماحول میں بات چیت کر رہے ہیں، ملک عدم استحکام سے استحکام کی جانب رواں دواں ہے، امن ہوگا تو پاکستان میں تیزی سے اقتصادی ترقی ہوگی اور غیرملکی یہاں آکر سرمایہ کاری کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2013 کے عام انتخابات کے بعد لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے اپنا ہوم ورک کر رہے تھے اور اس وقت یہ بات ہوتی تھی کہ بجلی کے کارخانے لگانے کے لئے پیسے کہاں سے لائیں لیکن حکومت سنبھالنے کے بعد چین کے ساتھ سی پیک معاہدہ طے پاگیا جس میں درجنوں بجلی کے کارخانے لگانے کے معاہدے بھی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی صرف ہونی نہیں چاہیئے بلکہ سستی بھی ہونی چاہیئے جس کے لئے موجودہ حکومت کی کوششیں جاری ہیں جب کہ تیزی سے بجلی کے کارخانے لگائے جارہے ہیں اورسرپلس بجلی پیدا کر رہے ہیں، تھر میں بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں جہاں کوئلہ نکالنے کا کام بھی جلد شروع کردیا جائے گا جب کہ تھر کے کوئلے کا ذخیرہ کئی سال پہلے استعمال ہونا چاہیے تھا۔