بھارت کی خطرناک ترین جنگی آبدوز کا حساس ڈیٹا افشا
خفیہ معلومات کا افشا ہونا ہیکنگ کا نتیجہ ہے،بھارتی وزیردفاع
بھارت کی جنگی صلاحیت رکھنے والی آبدوز اسکورپین کا خفیہ ڈیٹا افشا ہونے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ بھارتی وزیردفاع کا کہنا ہے کہ خفیہ معلومات کا افشا ہونا ہیکنگ کا نتیجہ ہے۔
بھارتی میڈیا نے آسٹریلوی اخبار''دی آسٹریلین'' کے حوالے سے لکھا ہے کہ بھارت کی سب سے خطرناک ترین جنگی اسکورپین کلاس آبدوز کا تمام خفیہ ڈیٹا افشا ہو گیا ہے جس کے مطابق بھارت نے فرانس کے دفاعی کنٹریکٹر ڈی سی این ایس کو اسکورپین آبدوز کے ڈیزائن کی مد میں 3 ارب 45 کروڑ ڈالر فراہم کئے۔
آسٹریلوی اخبار کے مطابق افشا ہونے والے 22 ہزار 400 خفیہ صفحات میں سے ہزاروں صفحات بھارتی آبدوز کے سنسر سسٹم اور ہزاروں اسکورپین کے مواصلاتی اور رہنمائی والے نظام سے متعلق ہیں جب کہ صرف 500 صفحات تارپیڈو لانچنگ سسٹم سے متعلق ہیں۔
بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اسکورپین آبدوز کا انتہائی حساس ڈیٹا افشا ہونے کی رپورٹ نیول حکام سے طلب کر لی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تو اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ یہ معلومات ہماری طرف سے لیک نہیں ہوئیں تاہم لگتا ہے کہ خفیہ ڈیٹا کا افشا ہونا ہیکنگ کا نیتجہ ہے۔
ڈی سی این ایس کمپنی کا کہنا ہے کہ انڈیا سے متعلق معلومات آسٹریلیا کی آبدوز کے منصوبے پر اثر انداز نہیں ہوں گے جو کہ حکومت آسٹریلیا کے حساس ڈیٹا تحفظ کے انتظامات کے تحت کام کرتا ہے۔ ڈی سی این ایس میں کئی طرح کے کنٹرول سسٹم موجود ہیں جس سے بلا اجازت ڈیٹا تک رسائی نا ممکن ہو جائے گی اور تمام ڈیٹا خفیہ اور اس کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کا سارا ریکارڈ موجود ہوگا تاہم بھارت کے معاملے میں ڈی سی این ایس صرف ڈیزائن فراہم کر رہی ہے جب کہ تیکنیکی ڈیٹا سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم میلکم ٹرن بل کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بھارتی آبدوز کا ڈیٹا لیک ہونا انتہائی تشویشناک ہے تاہم اس کا آسٹریلیا سے کوئی تعلق نہیں۔
بھارتی میڈیا نے آسٹریلوی اخبار''دی آسٹریلین'' کے حوالے سے لکھا ہے کہ بھارت کی سب سے خطرناک ترین جنگی اسکورپین کلاس آبدوز کا تمام خفیہ ڈیٹا افشا ہو گیا ہے جس کے مطابق بھارت نے فرانس کے دفاعی کنٹریکٹر ڈی سی این ایس کو اسکورپین آبدوز کے ڈیزائن کی مد میں 3 ارب 45 کروڑ ڈالر فراہم کئے۔
آسٹریلوی اخبار کے مطابق افشا ہونے والے 22 ہزار 400 خفیہ صفحات میں سے ہزاروں صفحات بھارتی آبدوز کے سنسر سسٹم اور ہزاروں اسکورپین کے مواصلاتی اور رہنمائی والے نظام سے متعلق ہیں جب کہ صرف 500 صفحات تارپیڈو لانچنگ سسٹم سے متعلق ہیں۔
بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اسکورپین آبدوز کا انتہائی حساس ڈیٹا افشا ہونے کی رپورٹ نیول حکام سے طلب کر لی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تو اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ یہ معلومات ہماری طرف سے لیک نہیں ہوئیں تاہم لگتا ہے کہ خفیہ ڈیٹا کا افشا ہونا ہیکنگ کا نیتجہ ہے۔
ڈی سی این ایس کمپنی کا کہنا ہے کہ انڈیا سے متعلق معلومات آسٹریلیا کی آبدوز کے منصوبے پر اثر انداز نہیں ہوں گے جو کہ حکومت آسٹریلیا کے حساس ڈیٹا تحفظ کے انتظامات کے تحت کام کرتا ہے۔ ڈی سی این ایس میں کئی طرح کے کنٹرول سسٹم موجود ہیں جس سے بلا اجازت ڈیٹا تک رسائی نا ممکن ہو جائے گی اور تمام ڈیٹا خفیہ اور اس کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کا سارا ریکارڈ موجود ہوگا تاہم بھارت کے معاملے میں ڈی سی این ایس صرف ڈیزائن فراہم کر رہی ہے جب کہ تیکنیکی ڈیٹا سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم میلکم ٹرن بل کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بھارتی آبدوز کا ڈیٹا لیک ہونا انتہائی تشویشناک ہے تاہم اس کا آسٹریلیا سے کوئی تعلق نہیں۔