ہاشم آملا انگلینڈ سے وطن واپسی پرروزے رکھیں گے
روزوں کی قضا ڈربن میں اپنے گھر جاکر ادا کروں گا، ہاشم آملا
جنوبی افریقی اسٹار بیٹسمین ہاشم آملا انگلینڈ سے وطن واپسی کے بعد روزے رکھیںگے، وہ انگلینڈ کیخلاف سیریز کی وجہ سے رمضان المبارک میں مذہبی فریضہ انجام نہیں دے سکے ہیں، ماضی میں شرعی احکامات کی پاسداری کرتے ہوئے باریش بیٹسمین کئی مواقع پر مالی فوائد ٹھکرا چکے،اس میں الکوحل بنانے والی ملکی ٹیم کے اسپانسر کا لوگو شرٹ پر آویزاں کرنے سے انکار بھی شامل ہے،
اس مرتبہ انھوں نے انگلینڈ سے سیریزکو رمضان کے فرض روزوں پر اہمیت دے کر سب کو حیران کردیا،ان کا کہنا ہے کہ روزوں کی قضا ڈربن میں اپنے گھر جاکر ادا کروں گا۔ آملا نے اتوار کو اوول ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کیلیے پہلی ٹرپل ٹیسٹ سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا، وہ انگلش سرزمین پر یہ کارنامہ انجام دینے والے دنیائے کرکٹ کے چھٹے بیٹسمین بنے،29 سالہ بیٹسمین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں نے 300رنز بنانے کا خواب کبھی نہیں دیکھا تھا تاہم اس اعزاز پر بہت خوش ہوں، میں کبھی اپنے لیے اہداف متعین نہیں کرتا اور یہ بات میرے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے، میں خود کو محدود کیے بغیر بہترین کارکردگی پیش کرنا چاہتا ہوں،
انھوں نے مزید کہا کہ 300 کا ہندسہ صرف اس وقت میرے ذہن میں آیا جب250 کا سنگ میل عبور کیا، میں اس میچ میں بھی شامل رہا تھا جس میں ابراہم ڈی ویلیئرز نے 278 کی اننگز کھیلی، میری پوری توجہ بہتر بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھنے پر رہی، انھوں نے مزید کہا کہ ریکارڈز تو ٹوٹ جاتے ہیں لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں اپنے ملک کیلیے ٹرپل سنچری بنانے والے پہلا کرکٹر بنا،اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ میری عمدہ کاوش کی بدولت ٹیم کو فتح میں مدد ملی۔
اس مرتبہ انھوں نے انگلینڈ سے سیریزکو رمضان کے فرض روزوں پر اہمیت دے کر سب کو حیران کردیا،ان کا کہنا ہے کہ روزوں کی قضا ڈربن میں اپنے گھر جاکر ادا کروں گا۔ آملا نے اتوار کو اوول ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کیلیے پہلی ٹرپل ٹیسٹ سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا، وہ انگلش سرزمین پر یہ کارنامہ انجام دینے والے دنیائے کرکٹ کے چھٹے بیٹسمین بنے،29 سالہ بیٹسمین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں نے 300رنز بنانے کا خواب کبھی نہیں دیکھا تھا تاہم اس اعزاز پر بہت خوش ہوں، میں کبھی اپنے لیے اہداف متعین نہیں کرتا اور یہ بات میرے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے، میں خود کو محدود کیے بغیر بہترین کارکردگی پیش کرنا چاہتا ہوں،
انھوں نے مزید کہا کہ 300 کا ہندسہ صرف اس وقت میرے ذہن میں آیا جب250 کا سنگ میل عبور کیا، میں اس میچ میں بھی شامل رہا تھا جس میں ابراہم ڈی ویلیئرز نے 278 کی اننگز کھیلی، میری پوری توجہ بہتر بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھنے پر رہی، انھوں نے مزید کہا کہ ریکارڈز تو ٹوٹ جاتے ہیں لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں اپنے ملک کیلیے ٹرپل سنچری بنانے والے پہلا کرکٹر بنا،اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ میری عمدہ کاوش کی بدولت ٹیم کو فتح میں مدد ملی۔