پہلا ون ڈے ڈراپ کیچز نے اظہر کی سوئی فارم کو جگا دیا

 12میچز میں ناکام رہنے والے کپتان9رنزپردو مواقع پاکر82کی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے۔

 12میچز میں ناکام رہنے والے کپتان9رنزپردو مواقع پاکر82کی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے۔ فوٹو: اے ایف پی

پہلے ون ڈے میں ڈراپ کیچز نے اظہر علی کی سوئی فارم کو جگا دیا، 12 میچز میں ناکام رہنے والے کپتان 9 رنز پر دو مواقع پاکر 82 کی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے،اظہر نے بنیاد مضبوط بنانے کیلیے 110 گیندوں کا سہارا لیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر چمکتی دھوپ میں شرجیل خان کے ساتھ اعتماد سے بیٹنگ کا آغاز کیا، گذشتہ ہفتے آئرلینڈکیخلاف 152 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے والے شرجیل نے اس بار بھی اپنا انداز برقرار رکھتے ہوئے 15 بالز میں سے تین کو باؤنڈری کی راہ دکھائی، مگر وہ16 کے انفرادی اسکور پرمارک ووڈ کی گیند کو پل کرنے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے، گیند بیٹ کے کنارے کو چھوتی ہوئے وکٹ کیپر جوز بٹلر کے گلوز میں سماگئی، انھوں نے اظہر کو یہ بتا کر کہ گیند نے بیٹ کو نہیں چھوا ریویو لے لیا، مگر ری پلیز میں ان کے حق میں کوئی ثبوت نہیں ملا جس پر وہ وکٹ گنوانے کے ساتھ اننگز کا اکلوتا ریویو بھی ضائع کرکے چلتے بنے۔ اظہر کا قسمت نے اس موقع پر بھرپور ساتھ دیا جب 9 رنز پر ان کے دو کیچز ڈرا ہوگئے، ساتویں اوور کی دوسری گیند پر الیکس ہیلز نے گلی میں ان کا کیچ ڈراپ کیا، مایوس بولر کرس ووئکس تھے۔


اگلے اوور کی تیسری گیند پر پھر کپتان کو موقع ملا جب ڈائیو لگانے کے باوجود بٹلر گیند کو ہاتھ میں قابو نہیں کرپائے جو باؤنڈری پار کر گئی،اس بار لیام پلنکٹ وکٹ سے محروم رہے۔ مورگن نے اپنے اسپشلسٹ سلو بولرز معین علی اور عادل رشیدسے پہلے پارٹ ٹائم اسپنر جوئے روٹ کو گیند تھمادی، جس کا فوری صلہ بھی مل گیا جب آؤٹ آف فارم حفیظ انھیں سوئپ کرنے کی کوشش میں ڈیپ بیک ورڈ اسکوائر لیگ پر موجود ہیلز کا کیچ بن گئے، انھوں نے گیارہ رنز بنائے۔ اظہر نے اب بابر اعظم کے ساتھ اننگز کو آگے بڑھانا شروع کیا، دونوں کے درمیان تیسری وکٹ کیلیے 61 رنز کی شراکت ہوئی ہی تھی کہ بابر بدقسمتی کا شکار ہوگئے، انھیں آسٹریلوی امپائر سائمن فرائے نے عادل رشید کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دیا جبکہ ری پلیز صاف طور پر گواہی دے رہے تھے کہ گیند نے پہلے بیٹ پھر پیڈز کو چھوا، مگر چونکہ شرجیل پہلے ہی ریویو ضائع کرچکے تھے اس لیے بابر کو 40 رنز پر پویلین واپس لوٹنا پڑا، انھوں نے 42 گیندوں کا سامنا کیا اوران میں چار کو باؤنڈری کی سیر کرائی۔ اظہر نے 12 اننگز سے سوئی فارم کو خواب غفلت سے جگانے کیلیے سست رفتاری سے کھیلتے ہوئے 84 بالز پر ففٹی مکمل کی، جس میں صرف چار چوکے شامل تھے۔

انھوں نے سرفراز احمد کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلیے 64 رنز کی شراکت بنائی، 35 اوورز کے اختتام پر پاکستان کا اسکور تین وکٹ پر 173 رنز اور بڑا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجتا ہوا دکھائی دے رہا تھا، مگر اظہر،عادل رشید کو سوئپ کرنے کی کوشش میں شارٹ تھرڈ مین کی جانب موجود معین کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، اس طرح ان کی 110 بالز پر 9 چوکوں پر محیط اننگز 82 رنز پر تمام ہوگئی، جب اسکور 42.1 اوورز میں 4 وکٹ پر 218 رنز تھا تو تھوڑی دیر کیلیے بارش کی وجہ سے کھیل رکا مگر جب دوبارہ شروع ہوا تو شعیب ملک (17) پلنکٹ کی گیند پر عادل کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، سرفراز کو 55 رنز پر کرس ووئکس نے مارک ووڈ کی مدد سے قابو کیا، انھوں نے 58 گیندوں کا سامنا کیا اور 3 چوکے لگائے، اننگز کا اختتام 6 وکٹ 260 رنز پر ہوا، محمد نواز اور عماد وسیم17، 17 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، عادل رشید نے2وکٹیں لیں۔
Load Next Story