پاکستان سے جموں و کشمیرنہیں صرف دہشت گردی پربات ہوگی بھارت کی ہٹ دھرمی

اعزاز چوہدری نے بھارتی ہم منصب کو اقوامِ متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت کی دعوت دی تھی

اعزاز چوہدری نے مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر بھارتی ہم منصب کومذاکرات کیلئے خط لکھا تھا  ، فوٹو :فائل

پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر مذاکرات کے لیے بھیجے جانے والے خط کے جواب میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سے صرف دہشت گردی پر بات کی جائے گی۔

سفارتی ذرائع سے ایک خط نئی دلی کی جانب سے اسلام آباد بھیجا گیا ہے اور وہ 19 اگست کو پاکستانی سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کے خط کا جواب ہے جو بھارتی سیکریٹری خارجہ ایس جے شنکر کو لکھا گیا تھا جس میں اعزاز چوہدری نے بھارتی ہم منصب کو اقوامِ متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت کی دعوت دی تھی۔ بھارت نے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان سے مذاکرات کے لئے تیار ہے تاہم بات چیت کا مرکز جموں وکشمیر نہیں صرف دہشت گردی ہوگی۔


اس سے قبل بھی مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورت حال پر پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بھارتی ہم منصب کو مسئلے پر بات چیت کے لئے خط لکھا تھا،اس کے بعد بھارت نے جواب دیا تھا کہ مذاکراتی ایجنڈے میں صرف دہشت گردی پر بات کی جائے گی جب کہ کشمیر پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی جس کے بعد اعزازچوہدری نے 19 اگست کو دوبارہ خط لکھا تھا۔

واضح رہے کہ کشمیر میں سات ہفتوں سے جاری نئی جدوجہدِ آزادی کی لہر برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہوئی جس میں اب تک 90 سے زائد معصوم کشمیری شہید اورہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ وادی کی بگڑتی صورت حال کا ذمہ داربھی پاکستان کو قرار دیا ہے۔
Load Next Story