الٹرساؤنڈ کے ذریعے کوما کے مریض کی کامیاب بحالی

اگر اس عمل کو باقی مریضوں پر آزمایا گیا اور کامیابی ملی تو کوما کا علاج کرنے کے نئے راستے کھلیں گے، ماہرین

اگر اس عمل کو باقی مریضوں پر آزمایا گیا اور کامیابی ملی تو کوما کا علاج کرنے کے نئے راستے کھلیں گے، ماہرین، فوٹو؛ فائل

جدید طبی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوما کے ایک مریض کے سر پر الٹرا ساؤنڈ لہریں ڈال کر اسے بے ہوشی کی حالت سے باہر نکالا گیا ہے۔


یوسی ایل اے کی ٹیم نے کوما کے مریض کے دماغ کے اہم حصے تھیلیمس پر الٹراساؤنڈ امواج ڈالیں جو روایتی الٹراساؤنڈ سے کمزور تھیں جسے کم شدت کا الٹرا ساؤنڈ بھی کہتے ہیں۔ 3 دن تک شعاعیں ڈالنے پر مریض بہتر ہوگیا، وہ ہاں اور ناں کہنے کے قابل ہوگیا اور اس کے بعد اسپتال سے جاتے ہوئے ڈاکٹر کے سامنے خوشی سے مکا بھی لہرایا۔

ماہرین کے خیال میں اگر اس عمل کو باقی مریضوں پر آزمایا گیا اور کامیابی ملی تو اس طرح ایک نئے انداز میں کوما کا علاج کرنے کے نئے راستے کھلیں گے۔ کوما کے مریضوں کے علاج میں یہی کوشش کی جاتی ہے کہ انہیں جسمانی طور پر صحت مند رکھا جائے اور ان کے اعصابی و دماغی پہلوؤں پر زور نہیں دیا جاتا۔ تاہم دماغ کو تقویت دے کر بھی کوماکے مریضوں کو اٹھانے کی کوشش کی جاتی ہے جس میں اس کے دماغ کے ایک حصے تھیلیمس میں الیکٹروڈ لگا کر برقی سگنل دیئے جاتے ہیں لیکن یہ عمل خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
Load Next Story