کراچی حصص مارکیٹ تیزی کا تسلسل انڈیکس نے 16700 کی حد کو بھی چھو لیا
بعض شعبوں میں خریداری سے مارکیٹ 50 پوائنٹس بلند، پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی 25 تک محدود، انڈیکس ریکارڈ 16675 پر بند
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اتارچڑھائوکے بعد محدود پیمانے پر تیزی کا تسلسل قائم رہا جس کے نتیجے میں انڈیکس نئی بلند ترین سطح 16675.70 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تاہم تیزی کے باوجود 52.30 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں لیکن اسکے برعکس حصص کی مالیت میں مزید 1ارب95 کروڑ44 لاکھ 81 ہزار266 روپے کا اضافہ ہوا، کاروباری دورانیے میں بلحاظ سرمایہ کاری پی ٹی سی ایل کے علاوہ بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹرسرفہرست رہے جبکہ چھوٹے و درمیانے درجے کی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری دلچسپی برقرار رہی۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 41 لاکھ74 ہزار218 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے7 لاکھ53 ہزار 182 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے17 لاکھ4 ہزار 235 ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر 49.87 پوائنٹس کی تیزی سے پہلی بار 16700 کی نفسیاتی حد بھی عبور ہوگئی تھی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے علاوہ غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 66 لاکھ31 ہزار 635 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کی شرح کو متاثر کیا اور ایک موقع پر 30.88 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی۔
لیکن اختتامی لمحات میں دوبارہ خریداری رحجان غالب ہونے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس25.55 پوائنٹس کے اضافے سے 16675.70 اورکے ایس ای 30 انڈیکس 16.01 پوائنٹس کے اضافے سے 13503.65 ہو گیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس 43.73 پوائنٹس کی کمی سے28573.86 ہو گیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 21.28 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ41 لاکھ41 ہزار220 حصص کے سودے ہوئے۔
جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 369 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 164 کے بھائو میں اضافہ، 193 کے داموں میں کمی اور 12 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں مچلز فروٹ کے بھائو 17.50 روپے بڑھ کر 367.50 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھائو 6.96 روپے بڑھ کر 446.96 روپے ہو گئے جبکہ انڈس ڈائینگ کے بھائو 30 روپے کم ہو کر 590 روپے اور سنوفی ایونٹیز کے بھائو18 روپے کم ہوکر357 روپے ہوگئے۔
تاہم تیزی کے باوجود 52.30 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں لیکن اسکے برعکس حصص کی مالیت میں مزید 1ارب95 کروڑ44 لاکھ 81 ہزار266 روپے کا اضافہ ہوا، کاروباری دورانیے میں بلحاظ سرمایہ کاری پی ٹی سی ایل کے علاوہ بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹرسرفہرست رہے جبکہ چھوٹے و درمیانے درجے کی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری دلچسپی برقرار رہی۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 41 لاکھ74 ہزار218 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے7 لاکھ53 ہزار 182 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے17 لاکھ4 ہزار 235 ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر 49.87 پوائنٹس کی تیزی سے پہلی بار 16700 کی نفسیاتی حد بھی عبور ہوگئی تھی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے علاوہ غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 66 لاکھ31 ہزار 635 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کی شرح کو متاثر کیا اور ایک موقع پر 30.88 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی۔
لیکن اختتامی لمحات میں دوبارہ خریداری رحجان غالب ہونے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس25.55 پوائنٹس کے اضافے سے 16675.70 اورکے ایس ای 30 انڈیکس 16.01 پوائنٹس کے اضافے سے 13503.65 ہو گیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس 43.73 پوائنٹس کی کمی سے28573.86 ہو گیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 21.28 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ41 لاکھ41 ہزار220 حصص کے سودے ہوئے۔
جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 369 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 164 کے بھائو میں اضافہ، 193 کے داموں میں کمی اور 12 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں مچلز فروٹ کے بھائو 17.50 روپے بڑھ کر 367.50 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھائو 6.96 روپے بڑھ کر 446.96 روپے ہو گئے جبکہ انڈس ڈائینگ کے بھائو 30 روپے کم ہو کر 590 روپے اور سنوفی ایونٹیز کے بھائو18 روپے کم ہوکر357 روپے ہوگئے۔