خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے کی ایرانی بحری جہاز پر فائرنگ
اپنی ذمہ داری پوری کی امریکی جہاز ایران کی سمندری حدود میں داخل ہوتا ہے تو اسے خبردار کیا جائے گا، ایرانی وزیر دفاع
ISLAMABAD:
خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے نے ایرانی بحری جہاز کو قریب آنے پر خبردار کرنے کے لئے فائرنگ کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں اس وقت ایرانی بحری جہاز پر فائرنگ کی گئی جب وہ اس کے 2 بحری جہازوں کے قریب پہنچا۔ ترجمان نے بتایا کہ رواں ہفتے خلیج میں متعدد سنگین واقعات پیش آئے اور حالیہ واقعہ ان میں سے ایک ہے، ایرانی بحریہ کے جنگی جہازوں کی حرکات غیر محفوظ، غیر پیشہ وارانہ اور معمول سے ہٹ کر تھیں۔
امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہمارے پیٹرولنگ جہاز سے خبردار کرنے کے لیے 3 فائر کیے گئے جب کہ اس سے پہلے روشنی کے گولے فائر کیے گئے لیکن اس کا اثر نہیں ہوا۔
امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی رویہ ناقابل قبول ہے اور ان واقعات کے وقت امریکی جہاز بین الاقوامی پانیوں میں تھے۔ قبل ازیں پینٹاگون نے الزام عائد کیا تھا کہ آبنائے ہرمز کے قریب ایرانی جہازوں نے اس کے ایک جنگی جہاز کو ہراساں کیا۔
دوسری جانب ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان کا کہنا ہے کہ ایرانی جہازوں نے صرف اپنی ذمہ داری پوری کی۔ انھوں نے کہا کہ اگر امریکی جہاز ایران کی سمندری حدود میں داخل ہوتا ہے تو اسے خبردار کیا جائے گا، ہم ان پر نظر رکھیں گے اور اگر انھوں نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تو انھیں روکیں گے۔
خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے نے ایرانی بحری جہاز کو قریب آنے پر خبردار کرنے کے لئے فائرنگ کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں اس وقت ایرانی بحری جہاز پر فائرنگ کی گئی جب وہ اس کے 2 بحری جہازوں کے قریب پہنچا۔ ترجمان نے بتایا کہ رواں ہفتے خلیج میں متعدد سنگین واقعات پیش آئے اور حالیہ واقعہ ان میں سے ایک ہے، ایرانی بحریہ کے جنگی جہازوں کی حرکات غیر محفوظ، غیر پیشہ وارانہ اور معمول سے ہٹ کر تھیں۔
امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہمارے پیٹرولنگ جہاز سے خبردار کرنے کے لیے 3 فائر کیے گئے جب کہ اس سے پہلے روشنی کے گولے فائر کیے گئے لیکن اس کا اثر نہیں ہوا۔
امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی رویہ ناقابل قبول ہے اور ان واقعات کے وقت امریکی جہاز بین الاقوامی پانیوں میں تھے۔ قبل ازیں پینٹاگون نے الزام عائد کیا تھا کہ آبنائے ہرمز کے قریب ایرانی جہازوں نے اس کے ایک جنگی جہاز کو ہراساں کیا۔
دوسری جانب ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان کا کہنا ہے کہ ایرانی جہازوں نے صرف اپنی ذمہ داری پوری کی۔ انھوں نے کہا کہ اگر امریکی جہاز ایران کی سمندری حدود میں داخل ہوتا ہے تو اسے خبردار کیا جائے گا، ہم ان پر نظر رکھیں گے اور اگر انھوں نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تو انھیں روکیں گے۔