سارک ممالک کے ساتھ کام کرنے کیلیے پرعزم ہیں وزیراعظم
وزیراعظم کا سارک وزرائے خزانہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب۔
SUKKUR:
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہےکہ پاکستان خطے کا معاشی منظرنامہ تبدیل کرنے اور اس کے عوام کو غربت اور ناخواندگی سمیت اور دیگر سماجی مسائل سے نجات دلانے کیلئے سارک رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق اسلام آباد میں سارک وزرائے خزانہ کے آٹھویں اجلاس کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان خطے کا معاشی منظرنامہ تبدیل کرنے اور اس کے عوام کو غربت، ناخواندگی اور دیگر سماجی مسائل سے نجات دلانے کیلئے سارک رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 عشروں قبل جنوبی ایشیا کی قیادت نے اقتصادی شرح نمواور سماجی ترقی کو تیز کرنے اور ہمارے خطے کی ثقافتی ترقی کے لیے عزم ظاہر کیا تھا، پاکستان خطے کے عوام کی خواہشات کو پورا کرنے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار آٹھویں سارك وزراءخزانہ اجلاس كے چیئرمین منتخب ہوگئے۔ آٹھویں سارك وزرائے خزانہ اجلاس كی صدارت سنبھالنے كے بعد شركا سے خطاب كرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اس موقع پركہا كہ سارك نے اپنے قیام كے بعد سے جنوبی ایشیاء كے عوام كی بہتری كے لیے اقتصادی اور سماجی شعبوں میں نمایاں پیشرفت كی ہے۔ انہوں نے كہا كہ سارك ممالك كے مابین اقتصادی اور مالیاتی شعبوں میں كئی طریقہ ہائے كار سے مجموعی تعاون كو فروغ دیا گیا ہے جو مرحلہ وار اور منظم انداز سے جنوبی ایشیائی اقتصادی یونین كے حصول سے متعلق ہے۔
اسحاق ڈار نے كہا كہ سارك كے پلیٹ فارم سے ٹھوس كوششوں كے ذریعے خطے كے عوام كو غربت و افلاس سے باہر لایا جا سكتا ہے، اس ضمن میں سارك وزرائے خزانہ كا كردار بڑی اہمیت كا حامل ہے، اب تك سارك وزرائے خزانہ كے سات اجلاس كامیابی سے منعقد كیے جاچكے ہیں اور یہ آٹھواں اجلاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا كے علاقائی اتحاد كی راہ میں حائل ركاوٹوں كو دور كرنے پر توجہ مركوز كرنا ہو گی۔
وزیرخزانہ نے اس اعتماد كا اظہار كیا كہ آج كے اجلاس میں جنوبی ایشیائی اقتصادی یونین كے قیام كے حوالے سے ٹھوس تجاویز مرتب كی جائیں گی جس سے خطے غربت كے خاتمے اور علاقائی تعاون بڑھانے كی جانب قابل عمل راستہ مہیا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آٹھویں سارك وزرائے خزانہ اجلاس كی سفارشات رواں سال 9 تا 10 نومبر كو اسلام آباد میں ہونے والے سارك سربراہی اجلاس میں پیش كی جائیں گی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیائی خطہ وسائل سے مالا مال ہے اور اس خطے میں اپنے لوگوں کی ترقی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی سماجی اور اقتصادی ترقی کی غرض سے ان وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے مشترکہ حکمت عملیاں ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہیں۔ وزیر خزانہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جنوبی ایشیا اقتصادی اتحاد سے علاقائی ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون سرمایہ کاری اور روابط کو فروغ ملے گا جب کہ انہوں نے سارک ملکوں کے رہنماؤں نے بارہا وسیع تر اقتصادی روابط اور تعاون پر زوردیا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سارک کے سیکرٹری جنرل ارجن بہادر تھاپہ کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیائی خطہ علاقائی اقتصادی طاقت بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سارک سربراہ اجلاس کے بعدسے تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون مضبوط بنانے کیلئے نمایاں پیشرفت کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سارک ملکوں کے رہنماؤں نے جنوبی ایشیائی اقتصادی اتحاد کے قیام کا اہم ہدف مقرر کیا ہے جورکن ملکوں کے درمیان وسیع تر روابط کا متقاضی ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہےکہ پاکستان خطے کا معاشی منظرنامہ تبدیل کرنے اور اس کے عوام کو غربت اور ناخواندگی سمیت اور دیگر سماجی مسائل سے نجات دلانے کیلئے سارک رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق اسلام آباد میں سارک وزرائے خزانہ کے آٹھویں اجلاس کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان خطے کا معاشی منظرنامہ تبدیل کرنے اور اس کے عوام کو غربت، ناخواندگی اور دیگر سماجی مسائل سے نجات دلانے کیلئے سارک رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 عشروں قبل جنوبی ایشیا کی قیادت نے اقتصادی شرح نمواور سماجی ترقی کو تیز کرنے اور ہمارے خطے کی ثقافتی ترقی کے لیے عزم ظاہر کیا تھا، پاکستان خطے کے عوام کی خواہشات کو پورا کرنے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار آٹھویں سارك وزراءخزانہ اجلاس كے چیئرمین منتخب ہوگئے۔ آٹھویں سارك وزرائے خزانہ اجلاس كی صدارت سنبھالنے كے بعد شركا سے خطاب كرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اس موقع پركہا كہ سارك نے اپنے قیام كے بعد سے جنوبی ایشیاء كے عوام كی بہتری كے لیے اقتصادی اور سماجی شعبوں میں نمایاں پیشرفت كی ہے۔ انہوں نے كہا كہ سارك ممالك كے مابین اقتصادی اور مالیاتی شعبوں میں كئی طریقہ ہائے كار سے مجموعی تعاون كو فروغ دیا گیا ہے جو مرحلہ وار اور منظم انداز سے جنوبی ایشیائی اقتصادی یونین كے حصول سے متعلق ہے۔
اسحاق ڈار نے كہا كہ سارك كے پلیٹ فارم سے ٹھوس كوششوں كے ذریعے خطے كے عوام كو غربت و افلاس سے باہر لایا جا سكتا ہے، اس ضمن میں سارك وزرائے خزانہ كا كردار بڑی اہمیت كا حامل ہے، اب تك سارك وزرائے خزانہ كے سات اجلاس كامیابی سے منعقد كیے جاچكے ہیں اور یہ آٹھواں اجلاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا كے علاقائی اتحاد كی راہ میں حائل ركاوٹوں كو دور كرنے پر توجہ مركوز كرنا ہو گی۔
وزیرخزانہ نے اس اعتماد كا اظہار كیا كہ آج كے اجلاس میں جنوبی ایشیائی اقتصادی یونین كے قیام كے حوالے سے ٹھوس تجاویز مرتب كی جائیں گی جس سے خطے غربت كے خاتمے اور علاقائی تعاون بڑھانے كی جانب قابل عمل راستہ مہیا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آٹھویں سارك وزرائے خزانہ اجلاس كی سفارشات رواں سال 9 تا 10 نومبر كو اسلام آباد میں ہونے والے سارك سربراہی اجلاس میں پیش كی جائیں گی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیائی خطہ وسائل سے مالا مال ہے اور اس خطے میں اپنے لوگوں کی ترقی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی سماجی اور اقتصادی ترقی کی غرض سے ان وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے مشترکہ حکمت عملیاں ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہیں۔ وزیر خزانہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جنوبی ایشیا اقتصادی اتحاد سے علاقائی ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون سرمایہ کاری اور روابط کو فروغ ملے گا جب کہ انہوں نے سارک ملکوں کے رہنماؤں نے بارہا وسیع تر اقتصادی روابط اور تعاون پر زوردیا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سارک کے سیکرٹری جنرل ارجن بہادر تھاپہ کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیائی خطہ علاقائی اقتصادی طاقت بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سارک سربراہ اجلاس کے بعدسے تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون مضبوط بنانے کیلئے نمایاں پیشرفت کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سارک ملکوں کے رہنماؤں نے جنوبی ایشیائی اقتصادی اتحاد کے قیام کا اہم ہدف مقرر کیا ہے جورکن ملکوں کے درمیان وسیع تر روابط کا متقاضی ہے۔