کرپشن پر سپریم کورٹ کی تشویش

کرپشن کا خاتمہ اس صورت ہو سکتا ہے جب ارباب اختیار خود کو قانون کا پابند بنائیں گے

آپ کسی بھی سرکاری دفتر میں چلے جائیں آپ کو فوراً پتہ چل جائے گا کہ معاملات کی کیا نہج ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سپریم کورٹ نے ملک میں پھیلتی ہوئی بدعنوانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فوری سدباب نہ کیا گیا توکرپشن دیمک کی طرح ملک اور اداروں کی اقتصادی، مالی اور معاشی بنیادوں کوکھوکھلا کر کے ریاست کو انتہائی خطرناک انجام سے دوچارکر دے گی۔

جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں فل بنچ نے یوریا کھاد کی ڈلیوری میںکروڑوں روپے کی خورد برد کے ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کیے جانے سے متعلق تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ پوری قوم بدعنوانی کی ہر سطح پر وبائی شکل اختیار کرنے کی وجہ سے ذہنی کرب و اضطراب میں مبتلا ہے۔ جس رفتار سے یہ وبا پھیل چکی ہے اس کو روکنے کے لیے انسداد بدعنوانی کے تمام اداروںکو اپنے تفتیشی عملے اور استغاثہ کو اعلیٰ درجے کی مہارت حاصل کرنے کے لیے منظم طریقے سے تربیت دینا انتہائی ضروری ہو گیا ہے۔

عدالت نے کہا ہے کہ استغاثہ کے وکلاء کی کم علمی اور نا اہلی کی وجہ سے اہم نوعیت کے مقدمات میں ملزمان بری ہو جاتے ہیں۔ واضح رہے جسٹس دوست محمد خان نے تفصیلی فیصلہ اردو میں جاری کیا ہے۔ فیصلے میں اس بات کو باعث تشویش قرار دیا گیا ہے کہ ملک کی اکثریت خود احتسابی کے اصول پر عملدرآمد سے گریزاں نظر آتی ہے جو قومی المیے سے کم نہیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ حکمرانوں اور امراء کو چاہیے کہ وہ اپنی شاہانہ زندگی کو ترک کرنے کی جدوجہدکریں اور بچائی ہوئی رقم سے غریبوں، مفلسوں اور بھوک و پیاس کے مارے لوگوںکی دل جوئی کریں۔


اگر دیکھا جائے تو ملک میں کرپشن اور بدعنوانی کے اتنے وسیع پیمانے پر پھیلاو کی اصل وجہ ہی یہ ہے کہ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے اس پاک وطن کے ارباب اقتدار و اختیار اپنے تئیں ہر قسم کی قانونی اور اخلاقی پابندی سے بالاتر اور مبرا تصور کرتے ہیں کیونکہ عوام الناس کی ان کے اعمال تک رسائی ہی نہیں ہے۔ وہ جتنی چاہیں کرپشن کرتے رہیں ان سے استفسار کا بھلا کس کو حق ہو سکتا ہے۔ اور ان کے دیکھا دیکھی بد عنوانی کا جن بوتل سے باہر نکل کو بر سر عام ناچنا شروع کر دیتا ہے۔ آپ کسی بھی سرکاری دفتر میں چلے جائیں آپ کو فوراً پتہ چل جائے گا کہ معاملات کی کیا نہج ہے۔

سرکاری دفاتر تو چھوڑئیے آپ کسی چھابڑی فروش سے کوئی پھل خریدیں قیمت کا ہیر پھیر ایک طرف وہ نظر بچاکر ناقص پھل آپ کے شاپر میں ڈال دے گا جس کا آپ کو گھر پہنچ کر پتہ چلے گا اور آپ دانت پیس کر رہ جائیں گے۔ یہ سب اوپر سے نیچے آتا ہے۔ یہی وہ اصل جڑ ہے جس نے وطن عزیز کے سر سے پاؤں تک کو متاثر کیا ہے۔ کرپشن کا خاتمہ اس صورت ہو سکتا ہے جب ارباب اختیار خود کو قانون کا پابند بنائیں گے۔

 
Load Next Story