3 ستمبر کو لاہور میں عوام کا سمندر نکال کر دکھائیں گے عمران خان

الطاف حسین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بھی زیادہ زہریلی تقریر کی، چیرمین تحریک انصاف

الطاف حسین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بھی زیادہ زہریلی تقریر کی، چیرمین تحریک انصاف۔ فوٹو: این این آئی

RAWALPINDI:
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف پاناما لیکس کے معاملے پر احتساب سے بچ نہیں سکتے اور 3 ستمبر کو عوام کا سمندر نکال کر دکھائیں گے۔



لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن سے ملک تباہ ہو رہا ہے اور ہمارے وسائل تیزی سے ختم ہوتے جا رہے ہیں، پہلے دن سے اس موقف پر قائم ہوں کہ کرپشن کے خاتمے کا آغاز اوپر سے نیچے کی جانب ہونا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے کو 6 ماہ ہو چکے ہیں لیکن وزیراعظم نے اب تک کوئی جواب نہیں دیا، نواز شریف پاناما لیکس کو لمبا کھینچ رہے ہیں تاکہ لوگ بھول جائیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔



عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتوں کو سڑکوں پر لا رہے ہیں، سب جماعتوں کو 3 ستمبر کے احتجاج کے لئے دعوت دیں گے اور لاہور میں عوام کا سمندر نکال کر دکھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ چاہتے ہیں 3 ستمبرکو جماعتیں سب اپنے اپنے کنٹینر پر لاہور پہنچیں، نواز شریف کے خلاف کرپشن کے ثبوت لے کر سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: 3 ستمبر کو لاہور پہنچ کر نوازشریف سے کرپشن کا حساب لینا ہے






متحدہ قائد الطاف حسین کی متنازع تقریر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی اس قسم کی تقریر کا سوچ بھی نہیں سکتا، الطاف حسین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی بلوچستان اور کشمیر سے متعلق کی جانے والی تقریر سے بھی سے زیادہ زہریلی تقریرکی۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی جمہوریت کسی کو ملک کے خلاف اس طرح کی تقریر کی اجازت نہیں دی جاتی، الطاف حسین برطانوی شہری لہذا برطانیہ میں ہی ان کے خلاف ایکشن ہونا چاہیئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہونے کا تاثر دے رہا ہے



وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقے میں ووٹوں کی تصدیق کے حوالے سےعمران خان نے کہا کہ نادرا حکام کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ غیر تصدیق شدہ ڈیڑھ لاکھ ووٹز میں سے ایک لاکھ انگوٹھوں کے نشانات پڑھے نہیں جا رہے تو ہم سپریم کورٹ سے کہیں گے کہ ان ایک لاکھ میں سے 5 ہزار ووٹوں کے سیمپل لے کر آزاد ادارے سے ان ووٹوں کی تصدیق کروائی جائے کہ آیا یہ ووٹ پڑھے بھی جا رہے ہیں یا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ مجھے نادرا کے اندر سے خبریں ملی ہیں کہ جان بوجھ کر انگوٹھوں کے نمونے نہیں پڑھے جا رہے کیونکہ اگر یہ پڑھ لئے گئے تو پتہ چل جائے گا کہ 2013 میں کتنا بڑا فراڈ ہوا۔

Load Next Story