الطاف حسین اورفاروق ستار کا میچ فکسڈ ہے مصطفیٰ کمال
فاروق ستارگرتی ہوئی دیوارکوبچانے کی کوشش کررہے ہیں اور انہیں ایم کیوایم کے بانی سے جان کا خطرہ ہے، چیئرمین پی ایس پی
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ رہے یا نہ رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن فاروق ستار گرتی ہوئی دیوار کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں اور انہیں ایم کیو ایم کے بانی سے جان کا خطرہ ہے۔
ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین کی پی اپس پی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آصف حسنین نے آج الطاف حسین کا مینڈیٹ ترک کر دیا ہے اور ان کی طرح دیگر رہنما بھی ہمارے ساتھ جڑیں گے تاہم فاروق ستار ایم کیو ایم کی گرتی ہوئی دیوار کو بچانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کو الطاف حسین سے جان کا خطرہ ہے، وہ بتائیں کہ وہ اپنے گھر کے بجائے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں کیوں سوتے ہیں، ان کے ساتھ سیکیورٹی کا اتنا بڑا اسکواڈ کیوں ہوتا ہے اور انہیں کس سے خطرہ ہے۔
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے پاکستان مخالف تقریر کے بعد جو کچھ ہو رہا ہے ایم کیو ایم کے بانی کی مشاورت سے ہورہا ہے، پاکستان کے لوگوں کےساتھ سیاسی مذاق ختم ہونا چاہیے،عظیم طارق اور ڈاکٹرعمران فاروق کو ایم کیو ایم کے بانی کی ہدایت پر قتل کیا گیا، کیا فاروق ستار کو نہیں معلوم کہ عمران فاروق کو کس نے قتل کرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین سے لاتعلقی کافی نہیں اس لئے ان کے مینڈیٹ کوبھی لات ماریں، اگر بانی ایم کیو ایم پھر نمودار ہوگئے تو فاروق ستار کیا کریں گے جب کہ الطاف حسین اپنی زندگی میں کسی کو پارٹی کی قیادت کرنے نہیں دیں گے اس لئے میری اپیل ہے کہ الطاف حسین اور فاروق ستار مہاجروں پر رحم کریں۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھے ایم کیو ایم کے کارکنوں سے خطاب کے دوران ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے جس کے بعد پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا جو اب بھی جاری ہے۔
ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین کی پی اپس پی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آصف حسنین نے آج الطاف حسین کا مینڈیٹ ترک کر دیا ہے اور ان کی طرح دیگر رہنما بھی ہمارے ساتھ جڑیں گے تاہم فاروق ستار ایم کیو ایم کی گرتی ہوئی دیوار کو بچانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کو الطاف حسین سے جان کا خطرہ ہے، وہ بتائیں کہ وہ اپنے گھر کے بجائے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں کیوں سوتے ہیں، ان کے ساتھ سیکیورٹی کا اتنا بڑا اسکواڈ کیوں ہوتا ہے اور انہیں کس سے خطرہ ہے۔
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے پاکستان مخالف تقریر کے بعد جو کچھ ہو رہا ہے ایم کیو ایم کے بانی کی مشاورت سے ہورہا ہے، پاکستان کے لوگوں کےساتھ سیاسی مذاق ختم ہونا چاہیے،عظیم طارق اور ڈاکٹرعمران فاروق کو ایم کیو ایم کے بانی کی ہدایت پر قتل کیا گیا، کیا فاروق ستار کو نہیں معلوم کہ عمران فاروق کو کس نے قتل کرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین سے لاتعلقی کافی نہیں اس لئے ان کے مینڈیٹ کوبھی لات ماریں، اگر بانی ایم کیو ایم پھر نمودار ہوگئے تو فاروق ستار کیا کریں گے جب کہ الطاف حسین اپنی زندگی میں کسی کو پارٹی کی قیادت کرنے نہیں دیں گے اس لئے میری اپیل ہے کہ الطاف حسین اور فاروق ستار مہاجروں پر رحم کریں۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھے ایم کیو ایم کے کارکنوں سے خطاب کے دوران ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے جس کے بعد پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا جو اب بھی جاری ہے۔