فضل الرحمن کاانتخابی نشان پرشدیدتحفظات کااظہار

چیف الیکشن کمشنرسے ملاقات،انتخابی نشان میں بندکتاب کوکھلادکھانے کی نشاندہی کی.

چیف الیکشن کمشنرسے ملاقات،انتخابی نشان میں بندکتاب کوکھلادکھانے کی نشاندہی کی۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

PESHAWAR:
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن نے چیف الیکشن کمشنرآف پاکستان جسٹس ریٹائرڈفخرالدین جی ابراہیم سے ملاقات کے دوران جمعیت کے انتخابی نشان کتاب کوبند کی بجائے کھلادکھانے پرشدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ نشان 1988سے جمعیت علمائے اسلام کے پاس ہے اور بعد ازاں متحدہ مجلس عمل دو مرتبہ اس پر انتخاب لڑچکی ہے اوراب اسے بندکتاب کے بجائے کھلی کتاب دکھایاگیاہے جو کتاب کم پرندہ زیادہ نظرآتاہے اسے درست کیاجائے۔

چیف الیکشن کمشنرنے مولانا فضل الرحمٰن سے اس پر غورکرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ملک میں شفاف انتخابات ہوں گے اور کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہوگی میں ایک بڑے جذبے کے ساتھ آیاہوں اور امید ہے کہ قومی سیاسی مذہبی جماعتیں اورسماجی تنظیمیں بھی تعاون کریں گی۔




ملاقات صوبائی الیکشن کمیشن سندھ میں واقع چیف الیکشن کمشنر کے کیمپ آفس میں ہوئی جس میں نئی حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی تصدیق کے عمل پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔مولانافضل الرحمٰن نے چیف الیکشن کمشنر سے کہا کہ قوم کی نظریں آپ پر لگی ہیں کیونکہ شفاف انتخابات ہی ملک میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔

ماضی کے بگاڑکی ایک بڑی وجہ غیرشفاف، غیر منصفانہ انتخابات ہیں،ماضی میں ہونے والی غلطیوں کی وجہ سے تقریباًتمام ہی انتخابات سوالیہ نشان بن چکے۔چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیاکہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوںکے حوالے سے عدالتی حکم پرعمل کرے گااورعوام کو بھی چاہیے کہ وہ تعاون کریں۔
Load Next Story