گھیلہسن انڈوں سمیت 11 اشیا کی قیمت میں اضافہ
35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 2.18 فیصد اضافہ ہوا ہے
ملک میں 25 اگست 2016 کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران مہنگائی کی مجموعی شرح میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں2.17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس ایک ہفتے کے دوران لہسن، گھی، گڑ، چھوٹا گوشت، انڈے، خشک دودھ کے ڈبے سمیت 11 اشیا کی قیمت میں اضافہ، 11 اشیا کی قیمت میں کمی، 31 اشیا کی قیمت میں استحکام رہا۔ پاکستان بیورو شماریات کی رپورٹ کے مطابق 8 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 2.32 فیصد اضافہ، 8 ہزار ایک روپے سے 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 4.19 فیصد اضافہ، 12 ہزار ایک روپے سے 18 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 1.42 فیصد اضافہ، 18 ہزار ایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی مجموعی شرح میں 2.51 فیصد اضافہ، 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 2.18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ملک کے 17 بڑے شہروں سے 53 ضروری اشیا کی قیمتوں کے حوالے سے تیار کردہ اعدادوشمار کے مطابق جن 11 اشیا کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ ان میں فارمی مرغی کے انڈے، لہسن، بناسپتی گھی کھلا، دال کی تیار پلیٹ، ٹوٹا باسمتی چاول، گڑ، ایل پی جی 11 کلو سلنڈر، بڑے گوشت کی تیار پلیٹ، سرخ مرچ پسی ہوئی کھلی، چھوٹا گوشت، خشک دودھ کا ڈبہ شامل ہیں، جن 11 اشیا کی قیمت میں کمی ہوئی۔ ان میں ٹماٹر، زندہ فارمی مرغی، آلو، پیاز، دال مونگ دھلی، کیلا، دال ماش دھلی، دال مسور دھلی، دال چنا دھلی، 10 کلو آٹے کا تھیلا، چینی شامل ہیں۔
اس ایک ہفتے کے دوران لہسن، گھی، گڑ، چھوٹا گوشت، انڈے، خشک دودھ کے ڈبے سمیت 11 اشیا کی قیمت میں اضافہ، 11 اشیا کی قیمت میں کمی، 31 اشیا کی قیمت میں استحکام رہا۔ پاکستان بیورو شماریات کی رپورٹ کے مطابق 8 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 2.32 فیصد اضافہ، 8 ہزار ایک روپے سے 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 4.19 فیصد اضافہ، 12 ہزار ایک روپے سے 18 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 1.42 فیصد اضافہ، 18 ہزار ایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی مجموعی شرح میں 2.51 فیصد اضافہ، 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی والے طبقات کے لیے مہنگائی کی شرح میں 2.18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ملک کے 17 بڑے شہروں سے 53 ضروری اشیا کی قیمتوں کے حوالے سے تیار کردہ اعدادوشمار کے مطابق جن 11 اشیا کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ ان میں فارمی مرغی کے انڈے، لہسن، بناسپتی گھی کھلا، دال کی تیار پلیٹ، ٹوٹا باسمتی چاول، گڑ، ایل پی جی 11 کلو سلنڈر، بڑے گوشت کی تیار پلیٹ، سرخ مرچ پسی ہوئی کھلی، چھوٹا گوشت، خشک دودھ کا ڈبہ شامل ہیں، جن 11 اشیا کی قیمت میں کمی ہوئی۔ ان میں ٹماٹر، زندہ فارمی مرغی، آلو، پیاز، دال مونگ دھلی، کیلا، دال ماش دھلی، دال مسور دھلی، دال چنا دھلی، 10 کلو آٹے کا تھیلا، چینی شامل ہیں۔