گندم درآمد ریگولیٹری ڈیوٹی40سے بڑھا کر60فیصد کرنیکی منظوری

اسحق ڈار نے ایف بی آر کے مختلف معاملات کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت بھی کی

اسحق ڈار نے ایف بی آر کے مختلف معاملات کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت بھی کی فوٹو : فائل

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک لاکھ میٹرک ٹن کیلشیم امونیم نائٹریٹ برآمدکرنے، 25 ہزار میٹرک ٹن چنے کی دال درآمد کرنے اور گندم کی درآمد پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی 40 سے بڑھا کر60 فیصد کرنیکی منظوری دیدی جبکہ نان فائلرز کیلیے بینک ٹرانزیکشن پر عائد 0.4 فیصد رعایتی ود ہولڈنگ ٹیکس کے اطلاق میں 30 دسمبر 2016 تک توسیع کردی ہے۔

اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک اور بینک مرکزی جمہوری اسلامیہ ایران کے درمیان بینکنگ اینڈ پیمنٹ ایگریمنٹ کیلیے مذاکرات شروع کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی۔ ای سی سی اجلاس پیر کو وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت ہوا جس میں فرٹیلائزر جائزہ کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور جائزہ کمیٹی کی سفارش پر ایک لاکھ میٹرک ٹن کیلشیم امونیم نائٹریٹ برآمد کرنیکی منظوری دیدی تاہم مینوفیکچررز کو یہ بات یقینی بنانا ہوگی کہ کیلشیم امونیم نائٹریٹ کی برآمد شروع ہونے سے ملک میں قیمتوں میں اضافہ نہیںکیاجائیگا۔


ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی تجویز پر گندم کی درآمد کیلیے عائد کردہ ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح40 سے بڑھا کر 60 فیصد کرنیکی بھی منظوری دی۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد گندم کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر ملک کے کسانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ای سی سی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور بینک مرکزی جمہوری اسلامیہ ایران کے درمیان بینکنگ اینڈ پیمنٹ ایگریمنٹ کیلیے مذاکرات شروع کرنے کی بھی منظوری دی۔ اس ایگریمنٹ کے تحت دونوں ممالک بینکنگ چینل سے لین دین اور تجارت کرسکیںگے۔

اس سے قبل ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث بینکنگ چینل سے رقوم کی ادائیگیاں نہیں ہوسکتی تھیں۔ اس کے علاوہ ای سی سی نے این ایل سی، سول ایوی ایشن اتھارٹی، ترقیاتی مالیاتی اداروں (ڈی ایف آئیز) اور اس قسم کے دیگر حکومتی خودمختار اداروں کیلیے ری لینڈنگ پالیسی 2009 میں منظور کردہ ری لینڈنگ ریٹ کے مقابلہ میں غیر ملکی قرضوں کی ری لینڈنگ کی شرح میں تین فیصد تک کمی کرنیکی بھی منظوری دیدی۔ای سی سی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ری لینڈنگ پالیسی کا تین سال بعد دوبارہ جائزہ لیا جائیگا،آئی این پی کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا منی لانڈرنگ اور دہشت گردوںکی مالی معاونت عالمی مسائل ہیں، اس کے سدباب کیلیے عالمی تعاون کے ساتھ اقدام کی ضرورت ہے، حکومت منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرے گی۔

آن لائن کے مطابق اسحق ڈار نے ایف بی آر کے مختلف معاملات کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت بھی کی۔ اس موقع پر وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے ریونیو ہارون اختر و دیگراعلیٰ حکام موجود تھے۔ چیئرمین ایف بی آر نے وزیرخزانہ کو ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے صوبوں کیساتھ جاری بات چیت سے آگاہ کیا۔
Load Next Story