جائیدادکی منتقلی انکم ٹیکس فارم5سے مشروط
2سال کے اندر فروخت پر0.5فیصدودہولڈنگ ٹیکس بھی وصول کیا جائیگا، ایف بی آر
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ملک بھر میں کوئی بھی فروخت ہونے والی غیرمنقولہ جائیداد کی ٹرانسفر اور رجسٹری کیلیے انکم ٹیکس فارم نمبر5 جمع کرانے کو لازمی قرار دیدیا ہے، اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی طرف سے ملک کے چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو لیٹر جاری کیا گیا ہے۔
''ایکسپریس''کو دستیاب اس لیٹر کی کاپی کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ملک بھر میں 2 سال کے دوران فروخت کی جانے والی غیرمنقولہ جائیداد پر 0.5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائیگا لیکن 2 سال کے بعد فروخت ہونے والی جائیداد پر ود ہولڈنگ ٹیکس وصول نہیں کیا جائیگا، البتہ جائیداد جو بھی فروخت ہوگی اس کی ٹرانسفر یا رجسٹری کیلیے فروخت کنندہ کو انکم ٹیکس فارم نمبر 5 پر کرکے جمع کرانا ہوگا۔
ایف بی آر کی طرف سے لکھے جانے والے لیٹر میں صوبائی چیف سیکریٹریز سے کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومتوں کے ماتحت کام کرنے والی تمام ٹرانسفرنگ اتھارٹیز، رجسٹرنگ اتھارٹیز، رجسٹرارز، تحصیلدار، ہائوسنگ و پلاننگ ڈپارٹمنٹس، رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز، رجسٹرار آف ڈیولپمنٹ سوسائٹیز سمیت تمام صوبائی محکموں کو غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی اور رجسٹری کیلیے انکم ٹیکس فارم نمبر 5کو انفورس کیا جائے۔ اس بارے میں ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کا بنیادی مقصد ملک میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو بڑھانا ہے اور غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی و رجسٹری کیلیے فروخت کنندہ کی طرف سے انکم ٹیکس فارم نمبر 5 جمع کرانے سے ایف بی آر کو موصول ہونے والی انکم ٹیکس ریٹرن کی تعداد میں اضافہ ہوگا
جس سے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ آئندہ ملک بھر میں غیر منقولہ جائیداد کی فروخت اور ٹرانسفر کیلیے جائیداد کی خریدو فروخت کرنے والوں کے تمام کوائف فراہم کرنا ہونگے۔ حکام کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے انکم ٹیکس فارم نمبر 5میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں جائیداد کی فرروخت پر فروخت کنندہ کو یہ فارم پر کرکے رجسٹریشن و ٹرانسفرنگ اتھارٹی کو فراہم کرنا ہوگا
جس میں جائیداد فروخت کرنے والے اور جائیداد کے مالک کا نام پتہ، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر، این ٹی این یا پاسپورٹ نمبر دینا ہوگا، اس کے علاوہ جائیداد کی فروخت پر 0.5 فیصد کٹوتی کی جانے والی ود ہولڈنگ ٹیکس کے بارے میں بھی آگاہ کرنا ہوگا۔ ایف بی آر کی طرف سے متعارف کروائے جانے والے نئے انکم ٹیکس فارم نمبر 5میں جائیداد کی فروخت پر جائیداد کی ٹرانسفر کیلیے رجسٹریشن اتھارٹی کو جائیداد خریدنے والے کا بھی نام، پتہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر، این ٹی این یا پاسپورٹ نمبر دینا ہوگا،
اس کے علاوہ صوبے، متعلقہ ضلع اور تحصیل کے ساتھ ساتھ ہائوسنگ سوسائٹی کا نام بھی درج کرنا ہوگا، اس کے علاوہ یہ بھی بتانا ہوگا کہ جو جائیداد فروخت کی گئی ہے وہ رہائشی ہے،کمرشل ہے یا پھر زرعی جائیداد ہے، یہ بھی بتانا ہوگا کہ جو غیر منقولہ جائیداد فروخت کی گئی ہے وہ پلاٹ کی صورت میں ہے یا زمین کی صورت میں یا کوئی عمارت ہے یا فلیٹ کی صورت میں ہے، انکم ٹیکس فارم نمبر 5 کے مطابق فروخت ہونے والی غیرمنقولہ جائیداد کی منتقلی کیلیے رجسٹریشن اتھارٹی کو فروخت کی جانے والی غیرمنقولہ جائیداد، فلیٹ، مکان، پلاٹ، دکان یا دفتر کے کورڈ ایریا کا حجم، مکان، پلاٹ یا دکان کا نمبر اور مکمل پتہ بھی فراہم کرنا ہوگا،
جائیداد کی قیمت، اس پر عائد کیپٹل گین ٹیکس کی تفصیل بھی فراہم کرنا ہوگی تاہم اگر کوئی جائیداد 2 سال بعد فروخت کی جاتی ہے تو اس پر کیپٹل گین ٹیکس عائد نہیں ہوگا اور نہ ہی سرکاری ڈپارٹمنٹ کے فروخت کنندہ پر کیپٹل گین ٹیکس کا اطلاق ہوگا۔ ایف بی آر افسر نے بتایا کہ انکم ٹیکس فارم نمبر5کے تحت کسی بھی غیر منقولہ جائیداد کا فروخت کنندہ یہ تمام تر معلومات اور تفصیلات رجسٹریشن اتھارٹی کو فراہم کرے گا اور رجسٹریشن اتھارٹی یہ تمام تر معلومات و تفصیلات ایف بی آرکو فراہم کرے گی جسے ایف بی آر کے ڈیٹا بینک میں شامل کیا جائیگا اور ٹیکس نیٹ میں توسیع کیلیے استعمال کیا جائیگا تاکہ ملک میں ڈاکیومنٹیشن کو فروغ مل سکے۔
''ایکسپریس''کو دستیاب اس لیٹر کی کاپی کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ملک بھر میں 2 سال کے دوران فروخت کی جانے والی غیرمنقولہ جائیداد پر 0.5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائیگا لیکن 2 سال کے بعد فروخت ہونے والی جائیداد پر ود ہولڈنگ ٹیکس وصول نہیں کیا جائیگا، البتہ جائیداد جو بھی فروخت ہوگی اس کی ٹرانسفر یا رجسٹری کیلیے فروخت کنندہ کو انکم ٹیکس فارم نمبر 5 پر کرکے جمع کرانا ہوگا۔
ایف بی آر کی طرف سے لکھے جانے والے لیٹر میں صوبائی چیف سیکریٹریز سے کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومتوں کے ماتحت کام کرنے والی تمام ٹرانسفرنگ اتھارٹیز، رجسٹرنگ اتھارٹیز، رجسٹرارز، تحصیلدار، ہائوسنگ و پلاننگ ڈپارٹمنٹس، رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز، رجسٹرار آف ڈیولپمنٹ سوسائٹیز سمیت تمام صوبائی محکموں کو غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی اور رجسٹری کیلیے انکم ٹیکس فارم نمبر 5کو انفورس کیا جائے۔ اس بارے میں ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کا بنیادی مقصد ملک میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو بڑھانا ہے اور غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی و رجسٹری کیلیے فروخت کنندہ کی طرف سے انکم ٹیکس فارم نمبر 5 جمع کرانے سے ایف بی آر کو موصول ہونے والی انکم ٹیکس ریٹرن کی تعداد میں اضافہ ہوگا
جس سے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ آئندہ ملک بھر میں غیر منقولہ جائیداد کی فروخت اور ٹرانسفر کیلیے جائیداد کی خریدو فروخت کرنے والوں کے تمام کوائف فراہم کرنا ہونگے۔ حکام کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے انکم ٹیکس فارم نمبر 5میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں جائیداد کی فرروخت پر فروخت کنندہ کو یہ فارم پر کرکے رجسٹریشن و ٹرانسفرنگ اتھارٹی کو فراہم کرنا ہوگا
جس میں جائیداد فروخت کرنے والے اور جائیداد کے مالک کا نام پتہ، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر، این ٹی این یا پاسپورٹ نمبر دینا ہوگا، اس کے علاوہ جائیداد کی فروخت پر 0.5 فیصد کٹوتی کی جانے والی ود ہولڈنگ ٹیکس کے بارے میں بھی آگاہ کرنا ہوگا۔ ایف بی آر کی طرف سے متعارف کروائے جانے والے نئے انکم ٹیکس فارم نمبر 5میں جائیداد کی فروخت پر جائیداد کی ٹرانسفر کیلیے رجسٹریشن اتھارٹی کو جائیداد خریدنے والے کا بھی نام، پتہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر، این ٹی این یا پاسپورٹ نمبر دینا ہوگا،
اس کے علاوہ صوبے، متعلقہ ضلع اور تحصیل کے ساتھ ساتھ ہائوسنگ سوسائٹی کا نام بھی درج کرنا ہوگا، اس کے علاوہ یہ بھی بتانا ہوگا کہ جو جائیداد فروخت کی گئی ہے وہ رہائشی ہے،کمرشل ہے یا پھر زرعی جائیداد ہے، یہ بھی بتانا ہوگا کہ جو غیر منقولہ جائیداد فروخت کی گئی ہے وہ پلاٹ کی صورت میں ہے یا زمین کی صورت میں یا کوئی عمارت ہے یا فلیٹ کی صورت میں ہے، انکم ٹیکس فارم نمبر 5 کے مطابق فروخت ہونے والی غیرمنقولہ جائیداد کی منتقلی کیلیے رجسٹریشن اتھارٹی کو فروخت کی جانے والی غیرمنقولہ جائیداد، فلیٹ، مکان، پلاٹ، دکان یا دفتر کے کورڈ ایریا کا حجم، مکان، پلاٹ یا دکان کا نمبر اور مکمل پتہ بھی فراہم کرنا ہوگا،
جائیداد کی قیمت، اس پر عائد کیپٹل گین ٹیکس کی تفصیل بھی فراہم کرنا ہوگی تاہم اگر کوئی جائیداد 2 سال بعد فروخت کی جاتی ہے تو اس پر کیپٹل گین ٹیکس عائد نہیں ہوگا اور نہ ہی سرکاری ڈپارٹمنٹ کے فروخت کنندہ پر کیپٹل گین ٹیکس کا اطلاق ہوگا۔ ایف بی آر افسر نے بتایا کہ انکم ٹیکس فارم نمبر5کے تحت کسی بھی غیر منقولہ جائیداد کا فروخت کنندہ یہ تمام تر معلومات اور تفصیلات رجسٹریشن اتھارٹی کو فراہم کرے گا اور رجسٹریشن اتھارٹی یہ تمام تر معلومات و تفصیلات ایف بی آرکو فراہم کرے گی جسے ایف بی آر کے ڈیٹا بینک میں شامل کیا جائیگا اور ٹیکس نیٹ میں توسیع کیلیے استعمال کیا جائیگا تاکہ ملک میں ڈاکیومنٹیشن کو فروغ مل سکے۔