تحریک انصاف کی 3 ستمبر کے مارچ میں شرکت کے لیے پیپلز پارٹی کو دعوت
مارچ میں شرکت کے حوالے سے پارٹی کی مرکزی قیادت فیصلہ کرے گی، اعتزاز احسن
تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے 3 ستمبر کے مارچ میں شرکت کے لیے پیپلز پارٹی کو دعوت دی ہے جب کہ بیرسٹر اعتزاز احسن نے شرکت کو پارٹی قیادت کے فیصلے سے مشروط کردیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں سیاسی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے، اس صورت حال میں ہم پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں سے مل کر مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں گے کیونکہ حکومت کی ہٹ دھرمی اور رویے کے باعث ٹی او آر کمیٹی اپنی موت آپ مر گئی ، اس میں اب کوئی جان دکھائی نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بل مرتب کیا ہے جس میں اپوزیشن کی 9 جماعتوں کے نکات شامل ہیں، ہماری آخری نشست میں ایم کیو ایم کے صاحبان بھی موجود تھے، جس کے بعد ایم کیو ایم نے علیحدگی اختیار کی ۔ ہم نے اس بل کو من و عن قبول کیا اور اس پر تائید کے لیے دستخط بھی کئے ہیں، اعتزاز احسن اس بل کو جب بھی سینیٹ میں پیش کریں گے تحریک انصاف ان کا ساتھ دے گی۔
اس موقع پر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پاناما پیپرز سے متعلق تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کا موقف یکساں ہے، پاناما کے انکشافات میں جن کا نام آیا ہے ان کا بلاامتیاز اور یکساں ضابطوں پر احتساب ہونا چاہیے، یہ ممکن نہیں کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کی تحقیق ہو، ضابطہ بھی وہ خود بنائیں۔ تحقیقات کا آغاز وزیر اعظم اور ان کے خاندان سے ہونا چاہیے، وزیراعظم کے بچوں کے نام آئے ہیں،ان کو نام کلیئر کرنے کا موقع پہلے ملنا چاہیے، وزیراعظم نے خود اپنے آپ اور اپنے خاندان کو احتساب کے لیے پیش کیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے ان کی جماعت کو 3 ستمبر کے مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ اس حوالے سے پارٹی کی مرکزی قیادت فیصلہ کرے گی۔ ریلی میں شرکت کی دعوت پر کوئی مثبت نتیجہ نکلے گا۔
میڈیا سے بات کرنے سے قبل شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ سے ملاقات کی، ملاقات میں سینیٹر اعتزاز احسن بھی موجود تھے۔ اس دوران پانامالیکس پر وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کو متحد کرنے پر مشاورت کی گئی جب کہ شاہ محمودقریشی نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر ریفرنس پر بھی اعتماد میں لیا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے 3 ستمبر کو لاہور میں احتساب مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی قیادت پارٹی کے چیئرمین عمران خان کریں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں سیاسی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے، اس صورت حال میں ہم پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں سے مل کر مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں گے کیونکہ حکومت کی ہٹ دھرمی اور رویے کے باعث ٹی او آر کمیٹی اپنی موت آپ مر گئی ، اس میں اب کوئی جان دکھائی نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بل مرتب کیا ہے جس میں اپوزیشن کی 9 جماعتوں کے نکات شامل ہیں، ہماری آخری نشست میں ایم کیو ایم کے صاحبان بھی موجود تھے، جس کے بعد ایم کیو ایم نے علیحدگی اختیار کی ۔ ہم نے اس بل کو من و عن قبول کیا اور اس پر تائید کے لیے دستخط بھی کئے ہیں، اعتزاز احسن اس بل کو جب بھی سینیٹ میں پیش کریں گے تحریک انصاف ان کا ساتھ دے گی۔
اس موقع پر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پاناما پیپرز سے متعلق تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کا موقف یکساں ہے، پاناما کے انکشافات میں جن کا نام آیا ہے ان کا بلاامتیاز اور یکساں ضابطوں پر احتساب ہونا چاہیے، یہ ممکن نہیں کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کی تحقیق ہو، ضابطہ بھی وہ خود بنائیں۔ تحقیقات کا آغاز وزیر اعظم اور ان کے خاندان سے ہونا چاہیے، وزیراعظم کے بچوں کے نام آئے ہیں،ان کو نام کلیئر کرنے کا موقع پہلے ملنا چاہیے، وزیراعظم نے خود اپنے آپ اور اپنے خاندان کو احتساب کے لیے پیش کیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے ان کی جماعت کو 3 ستمبر کے مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ اس حوالے سے پارٹی کی مرکزی قیادت فیصلہ کرے گی۔ ریلی میں شرکت کی دعوت پر کوئی مثبت نتیجہ نکلے گا۔
میڈیا سے بات کرنے سے قبل شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ سے ملاقات کی، ملاقات میں سینیٹر اعتزاز احسن بھی موجود تھے۔ اس دوران پانامالیکس پر وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کو متحد کرنے پر مشاورت کی گئی جب کہ شاہ محمودقریشی نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر ریفرنس پر بھی اعتماد میں لیا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے 3 ستمبر کو لاہور میں احتساب مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی قیادت پارٹی کے چیئرمین عمران خان کریں گے۔