جعلی ڈگری رکھنے والے 3 پائلٹوں کو برطرف کردیا چیئرمین پی آئی اے
پاک امریکا مذاکرات کے دوران کولیشن سپورٹ فنڈ کے معاملے پر پیش رفت حوصلہ افزا بات ہے۔
سیکریٹری دفاع اور چیرمین پی آئی اے آصف یاسین نے کہا ہے کہ جعلی ڈگری رکھنے والے 3 پائلٹوں کو نوکریوں سے برخاست کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فارغ کیے گئے پائلٹوں میں کیپٹین فہیم بھی شامل ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ کے دوران سیکریٹری دفاع نے کہا کہ ماضی میں قومی ائر لائن کے طیارے جعلی ڈگری والے بھی چلاتے رہے ہیں۔ انتظامیہ نے جانچ پڑتال کے بعد 3 جعلی ڈگری والے پائلٹس کو برطرف کیا۔
آصف یاسین کا کہنا تھا کہ پی آئی اے احتساب بہت ضروری ہے۔ موقع پر ہی احتساب کے لئے جدید آئی ٹی نظام لایا جارہا ہے تاکہ ادارے میں کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکے۔ سیکریٹری دفاع نے کمیٹی کو بتایا کہ رواں سال حج آپریشن میں قومی ادارے کو نقصان اٹھانا پڑا ، جس پر کمیٹی کے چئیرمین نے تجویز پیش کی کہ حج آپریشن اوپن ٹینڈر کے ذریعے دیا جائے۔
اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت اور انتظامیہ کی سب سے پہلی ترجیح پی آئی اے کو مزید تنزلی پر جانے سے روکنا اور اس کے بیڑے کو بہتر بنانا ہے ۔
آصف یاسین کا کہنا تھا کہ پی آئی اے 26 سال پرانے طیارے بھی چلا رہا ہے جس کے باعث تیل کی کھپت میں اضافہ ہورہا ہے۔ قومی ائر لائن کے کل ریونیو کا 54 فیصد حصہ تیل کی خریداری جبکہ 12 فیصد قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوتا ہے، اس صورت حال میں 34 فیصد ریونیو کے ذریعے قومی ائر لائن کو چلانا ناممکن ہے۔
سیکریٹری دفاع کا کہنا تھا کہ دفاع کے حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ پاک امریکا مذاکرات کے دوران کولیشن سپورٹ فنڈ کے معاملے پر پیش رفت حوصلہ افزا بات ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ کے دوران سیکریٹری دفاع نے کہا کہ ماضی میں قومی ائر لائن کے طیارے جعلی ڈگری والے بھی چلاتے رہے ہیں۔ انتظامیہ نے جانچ پڑتال کے بعد 3 جعلی ڈگری والے پائلٹس کو برطرف کیا۔
آصف یاسین کا کہنا تھا کہ پی آئی اے احتساب بہت ضروری ہے۔ موقع پر ہی احتساب کے لئے جدید آئی ٹی نظام لایا جارہا ہے تاکہ ادارے میں کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکے۔ سیکریٹری دفاع نے کمیٹی کو بتایا کہ رواں سال حج آپریشن میں قومی ادارے کو نقصان اٹھانا پڑا ، جس پر کمیٹی کے چئیرمین نے تجویز پیش کی کہ حج آپریشن اوپن ٹینڈر کے ذریعے دیا جائے۔
اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت اور انتظامیہ کی سب سے پہلی ترجیح پی آئی اے کو مزید تنزلی پر جانے سے روکنا اور اس کے بیڑے کو بہتر بنانا ہے ۔
آصف یاسین کا کہنا تھا کہ پی آئی اے 26 سال پرانے طیارے بھی چلا رہا ہے جس کے باعث تیل کی کھپت میں اضافہ ہورہا ہے۔ قومی ائر لائن کے کل ریونیو کا 54 فیصد حصہ تیل کی خریداری جبکہ 12 فیصد قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوتا ہے، اس صورت حال میں 34 فیصد ریونیو کے ذریعے قومی ائر لائن کو چلانا ناممکن ہے۔
سیکریٹری دفاع کا کہنا تھا کہ دفاع کے حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ پاک امریکا مذاکرات کے دوران کولیشن سپورٹ فنڈ کے معاملے پر پیش رفت حوصلہ افزا بات ہے۔