یورپی یونین کا ایپل کو13 ارب یوروٹیکس دینے کاحکم تعلقات خراب ہوسکتے ہیںامریکا
یورپی یونین کی تاریخ کا سب سے بڑاٹیکس ری پیمنٹ آرڈر 3سال کی انکوائری کا نتیجہ ہے،
یورپی یونین نے آئرلینڈ اور امریکی کمپنی ایپل کے درمیان ٹیکس چھوٹ کے معاہدے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فرم کو 13ارب یورو کے ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
یورپی یونین نے آئرلینڈ اور امریکی کمپنی ایپل کے درمیان ٹیکس چھوٹ کے معاہدے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فرم کو 13ارب یورو کے ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے دیا، جس پر امریکی فرم کے ساتھ ڈبلن حکومت نے بھی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کردیا ہے تاہم امریکا نے یورپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ اس فیصلے سے دونوں کے درمیان اقتصادی تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ آئرلینڈ ملٹی نیشنلز کمپنیوں کو انتہائی ترغیبی ٹیکس پیشکشوں کے ذریعے اپنی جانب مائل کر رہا ہے تاہم یورپی یونین کی مسابقتی کمشنر مارگیتھے ویسٹیگر کا کہنا ہے کہ ایپل نے یورپی یونین کے قوانین کوتوڑا، یہ جرمانہ نہیں بلکہ ادا نہ کیے جانے والے ٹیکسوں کو اب ادا کرنا ہوگا۔
یورپی یونین کی تاریخ کا سب سے بڑاٹیکس ری پیمنٹ آرڈر 3سال کی انکوائری کا نتیجہ ہے، ایپل کا ہیڈکوار ٹرز 1980 سے جنوبی شہر کورک میں قائم ہے جہاں سے وہ مصنوعات فروخت اور ٹیکسز بچا رہی ہے تاہم یورپی یونین کی مسابقتی کمشنر کا کہنا ہے کہ ایپل کا نام نہاد صدردفتر صرف کاغذ پر موجود ہے،کمپنی نے 2014 میں 10لاکھ آمدن پر 50 یورو ٹیکس دیا۔ امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ آئرش وزیرخزانہ نے کہاکہ اپیل کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔
یورپی یونین نے آئرلینڈ اور امریکی کمپنی ایپل کے درمیان ٹیکس چھوٹ کے معاہدے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فرم کو 13ارب یورو کے ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے دیا، جس پر امریکی فرم کے ساتھ ڈبلن حکومت نے بھی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کردیا ہے تاہم امریکا نے یورپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ اس فیصلے سے دونوں کے درمیان اقتصادی تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ آئرلینڈ ملٹی نیشنلز کمپنیوں کو انتہائی ترغیبی ٹیکس پیشکشوں کے ذریعے اپنی جانب مائل کر رہا ہے تاہم یورپی یونین کی مسابقتی کمشنر مارگیتھے ویسٹیگر کا کہنا ہے کہ ایپل نے یورپی یونین کے قوانین کوتوڑا، یہ جرمانہ نہیں بلکہ ادا نہ کیے جانے والے ٹیکسوں کو اب ادا کرنا ہوگا۔
یورپی یونین کی تاریخ کا سب سے بڑاٹیکس ری پیمنٹ آرڈر 3سال کی انکوائری کا نتیجہ ہے، ایپل کا ہیڈکوار ٹرز 1980 سے جنوبی شہر کورک میں قائم ہے جہاں سے وہ مصنوعات فروخت اور ٹیکسز بچا رہی ہے تاہم یورپی یونین کی مسابقتی کمشنر کا کہنا ہے کہ ایپل کا نام نہاد صدردفتر صرف کاغذ پر موجود ہے،کمپنی نے 2014 میں 10لاکھ آمدن پر 50 یورو ٹیکس دیا۔ امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ آئرش وزیرخزانہ نے کہاکہ اپیل کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔