تیموریہ بم حملے میںجاںبحق زبیرموبائل فون دینے آیاتھا

زبیر کے پاس بیش قیمت موبائل فون بھی تھے،واقعے میں ملوث افراد کوگرفتارکیا جائے،اہلخانہ

زبیر کی یادگار تصویر ( فوٹو ایکسپریس)

بدھ کی شب تیموریہ میں بم حملے میں ہلاک ہونے والا زبیر سخی حسن پر واقع موبائل مارکیٹ میں کام کرتا تھا، یہ بات مقتول کے اہل خانہ نے رہائش گاہ پر ایکسپریس کوبتائی، تفصیلات کے مطابق بدھ 18 جولائی کو تیموریہ میں بم حملے میں ہلاک ہونے والا نوجوان زبیر ولد اسماعیل سرجانی ٹائون خدا کی بستی کے عقب میں واقع میمن گوٹھ کا رہائشی تھا ،


اپنی رہائش گاہ پر اہل خانہ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ زبیر کی عمر تقریباً 23 برس تھی اور وہ سخی حسن پر واقع موبائل مارکیٹ میں کام کرتا تھا ، وقوعہ کے وقت کاروباری معاملات کے سلسلے میں ایک پارٹی کو بیش قیمت موبائل فون دینے بفرزون جارہا تھا ، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس وقت زبیر کے پاس بیش قیمت موبائل فون موجود تھے جوکہ وقوعہ کے بعد انھیں نہیں ملے ،

انھوں نے مزید بتایا کہ زبیر کو اس وقت بفرزون کے بجائے صدر جانا تھا جبکہ بفرزون میں کسی دوسرے سیلز مین کو جانا تھا لیکن وہ بفرزون چلا گیا جہاں وہ دھماکے کا شکار ہو کر چل بسا ، مقتول زبیر اپنے اہل خانہ کی کفالت میں اہم کردار ادا کرتا تھا ، وہ3 بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا، مقتول کی والدہ اور رشتے داروں نے گورنرعشرت العباد ، وزیراعلیٰ ، آئی جی فیاض لغاری سے اپیل کی ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتارکیاجائے ۔
Load Next Story