الطاف حسین کے بغیر کوئی ایم کیو ایم نہیں مصطفیٰ عزیز آبادی
الطاف حسین سے متعلق مائنس ون فارمولا منظور نہیں، واسع جلیل
ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیز آباد کا کہنا ہے کہ الطاف حسین کے بغیر کوئی ایم کیو ایم نہیں جب کہ ایم کیو ایم کی بنیاد میں کوئی تبدیلی قبول نہیں ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیزآبادی نے کہا کہ الطاف حسین کے بغیر کوئی ایم کیو ایم نہیں جب کہ ایم کیو ایم کی بنیاد میں کوئی تبدیلی قبول نہیں ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ايم کيوايم کا الطاف حسين کیخلاف قرارداد لانے کا فیصلہ
اس سے قبل اپنی ٹوئٹ میں واسع جلیل نے کہا کہ ہمیں الطاف حسین سے متعلق مائنس ون فارمولا منظور نہیں جب کہ ایم کیو ایم الطاف حسین ہیں اور الطاف حسین ایم کیوایم، دونوں ایک ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف قرارداد منظور نہیں کریں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے پرچم سے الطاف حسین کا نام ہٹادیا گیا؎
واضح رہے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے لندن رابطہ کمیٹی اور الطاف حسین سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم کے تمام فیصلے پاکستان میں ہوں گے جب کہ لندن سے آنے والے کسی بھی بیان کو ایم کیوایم پاکستان سے منسوب نہ کیا جائے وہ بیان اس شخص کی ذاتی رائے سمجھا جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیزآبادی نے کہا کہ الطاف حسین کے بغیر کوئی ایم کیو ایم نہیں جب کہ ایم کیو ایم کی بنیاد میں کوئی تبدیلی قبول نہیں ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ايم کيوايم کا الطاف حسين کیخلاف قرارداد لانے کا فیصلہ
اس سے قبل اپنی ٹوئٹ میں واسع جلیل نے کہا کہ ہمیں الطاف حسین سے متعلق مائنس ون فارمولا منظور نہیں جب کہ ایم کیو ایم الطاف حسین ہیں اور الطاف حسین ایم کیوایم، دونوں ایک ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی اسمبلی میں الطاف حسین کے خلاف قرارداد منظور نہیں کریں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے پرچم سے الطاف حسین کا نام ہٹادیا گیا؎
واضح رہے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے لندن رابطہ کمیٹی اور الطاف حسین سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم کے تمام فیصلے پاکستان میں ہوں گے جب کہ لندن سے آنے والے کسی بھی بیان کو ایم کیوایم پاکستان سے منسوب نہ کیا جائے وہ بیان اس شخص کی ذاتی رائے سمجھا جائے۔