پولیس مظالم کیخلاف گڈز ٹرانسپورٹرز کا احتجاج بندرگاہ کی سڑکیں بلاک

ہڑتال کے سبب صنعتوں کو خام مال کی ترسیل معطل ہے.

جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں گاڑیوں کو کئی گھنٹوں کیلیے بند کردیا جاتا ہے اور ٹرانسپورٹرز کو دھمکیاں دی جاتی ہیں. فوٹو: فائل

گڈز ٹرانسپورٹرز نے ٹریفک پولیس اور موٹروے پولیس کے ناروا سلوک کیخلاف جمعرات کو احتجاج کرتے ہوئے ماڑی پورروڈ سے نیٹی جیٹی پل تک گاڑیاں کھڑی کرکے سڑک 4گھنٹوں کے لیے بند کردی جسکے باعث ٹریفک جام ہوگیا۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے سبب اندرون ملک سے کراچی تک پھل سبزیوں، اجناس برآمدی کنسائمنٹ کی ترسیل معطل ہوگئی جبکہ بندرگاہوں پر موجود خام صنعتی مال، تجارتی اشیا اور اجناس کی ترسیل بھی رک گئی ہے، پھلوں، سبزیوں اور اجناس کی ترسیل رکنے سے قلت کا خدشہ ہے، تفصیلات کے مطابق یونائیٹڈ گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کی ہدایت پر سیکڑوں ٹرانسپورٹرز نے جمعرات کوماری پور روڈ ٹرک اسٹینڈ سے نیٹی جیٹی پل تک گاڑیاں کھڑی کرکے سڑک بند کردی، ٹرانسپورٹرز کا موقف تھا کہ پولیس فورسز کی سرپرستی میں ایک جماعت نے حیدرآباد بائی پاس پر کیمپ لگا کر بلاجواز بھاری جرمانے عائد کرنا شروع کردیے ہیں۔




علاوہ ازیں ڈرائیورز اور کلینرزکو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں گاڑیوں کو کئی گھنٹوں کیلیے بند کردیا جاتا ہے اور ٹرانسپورٹرز کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، گڈز ٹرانسپورٹ رہنمائوں نے کہاکہ انھوں نے ڈی آئی جی حیدرآباد ثنا اللہ عباسی کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا تاہم کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی،گڈز ٹرانسپورٹرز نے صوبائی حکومت کی جانب سے کارروائی کا انتظار کیا تاہم کوئی مثبت قدم نہ اٹھانے کی صورت میں غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے پر مجبور ہیں، جمعرات کو ہڑتال کا تیسرا دن ہے اور اس دوران خام و اجناس کی کوئی ترسیل کراچی پورٹ ٹرسٹ سے ملک میں نہیں ہوئی ہے، ہڑتال کے سبب صنعتوں کو خام مال کی ترسیل معطل ہے، اسی طرح صنعتوں کی تیار مصنوعات کی مختلف شہروں اور برآمدی آرڈرز کی ترسیل کے لیے بندرگاہ تک ترسیل بھی رک گئی ہے۔
Load Next Story