شریعت کورٹ نے مجرم کی سزا کم کردی جرمانہ برقرار
مجرم برکت علی کی سزا 3 برس اور جیل میں گزرے ایام سزا میں شامل کرنے کا حکم
چیف جسٹس وفاقی شریعت کورٹ آغا رفیق احمد خان نے ڈکیتی کے الزام میں ملوث ملزم برکت علی کی ماتحت عدالت سے ملنے والی سزا میں کمی کرتے ہوئے 3 برس کردی ہے۔
جبکہ5 ہزار روپے جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے جیل میں گزارے گئے ایام کو سزا میں شمار کرنے کا حکم دیاہے، ملزم کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 3 ماہ جیل میں رہنا ہوگا استغاثہ کے مطابق 11اگست 2010کو ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فردوس کالونی سے مدعی ظفر علی سے اسکی موٹر سائیکل اسلحے کے زور پر چھین لی تھی اور بلوچستان کے علاقے میں ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
سیشن عدالت نے ملزم کو جرم ثابت ہونے پر 5 برس قید اور 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی ملزم نے ماتحت عدالت سے ملنے والی سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی،دریں اثنا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر صدف آصف نے قتل کے الزام میں ملوث خاتون مسماۃ لطیفن کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے ملزمہ کے خلاف تھانہ سچل میں مقتولہ زرینہ کے قتل کا مقدمہ تھانہ سچل میں درج تھا۔
جبکہ5 ہزار روپے جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے جیل میں گزارے گئے ایام کو سزا میں شمار کرنے کا حکم دیاہے، ملزم کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 3 ماہ جیل میں رہنا ہوگا استغاثہ کے مطابق 11اگست 2010کو ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فردوس کالونی سے مدعی ظفر علی سے اسکی موٹر سائیکل اسلحے کے زور پر چھین لی تھی اور بلوچستان کے علاقے میں ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
سیشن عدالت نے ملزم کو جرم ثابت ہونے پر 5 برس قید اور 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی ملزم نے ماتحت عدالت سے ملنے والی سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی،دریں اثنا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر صدف آصف نے قتل کے الزام میں ملوث خاتون مسماۃ لطیفن کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے ملزمہ کے خلاف تھانہ سچل میں مقتولہ زرینہ کے قتل کا مقدمہ تھانہ سچل میں درج تھا۔