پشاور کی کرسچن کالونی میں مسلح افراد کا حملہ فورسز کی کارروائی میں تمام دہشت گرد ہلاک

دو دہشت گرد فورسز کے ساتھ کارروائی میں ہلاک ہوئے جب کہ 2 نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، آئی ایس پی آر

علاقے کو کلیئر کرانے کے لئے سیکیورٹی فورسز نے گھر گھر تلاشی شروع کردی ہے۔ فوٹو: فائل

ورسک ڈیم کے قریب کرسچن کالونی میں مسلح افراد نے حملہ کیا جسے سیکیورٹی فورسز نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنادیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں ورسک ڈیم کے قریب واقع کرسچن کالونی میں علی الصبح 4 مسلح دہشت گرد داخل ہوئے اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کردیا تاہم واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا، فورسز کی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک اور 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کرسچن کالونی میں دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہا جب کہ دہشت گردوں سے مقابلے میں 2 ایف سی اہلکاروں سمیت 2 سول گارڈز اورایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کرسچن کالونی میں ہلاک ہونے والے تمام دہشت گرد خود کش بمبار تھے تاہم حالات کنٹرول میں ہیں اور علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے پشاور میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ فوج،ایف سی اور پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کی جب کہ بغیر کسی جانی نقصان کے دہشت گردوں کے سے نمٹنا نہ صرف قابل تعریف ہےبلکہ فورسز کی اہلیت اور صلاحیت میں اضافہ بھی قابل قدر ہے۔




زرائع کے مطابق دہشت گرد افغان سم استعمال کر رہے تھے اور حملےکے دوران افغانستان میں ٹیلی فون کے ذریعے رابطے میں تھے جب کہ ممبر قومی اسمبلی ساجد نواز کا کہنا ہے کہ دہشت گرد شکل و صورت سے ازبک معلوم ہوتے ہیں۔

پولیس اور فوج کی بھاری نفری نے ورسک روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا ہے جب کہ کالونی کے رہائشیوں کو گھروں میں ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے ورسک ڈیم، اسکول اور چرچ کا محاصرہ کر لیا ہے اور علاقے کو کلیئر کرنے کے لئے گھر گھر تلاشی لی جا رہی ہے۔

Load Next Story