نیند کی کمی کے شکار نارمل افراد بھی خودکشی کے لیے آمادہ

تحقیق کے مطابق جن افراد کو نیند میں خلل کی جتنی زیادہ شکایت تھی انھوں نے اتنی زیادہ مرتبہ خودکشی کے بارے میں سوچا۔

نیند سے متعلق مسائل پر توجہ دیکر خودکشی کے ممکنہ واقعات کو روکا جا سکتا ہے، ماہرین۔ فوٹو: فائل

امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی کے شکار نارمل افراد بھی خودکشی کے بارے میں سوچتے ہیں۔

ایک امریکی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وہ بالغ افراد جو بے خوابی کے مسائل سے دو چار ہوتے ہیں ان میں خودکشی کا رجحان زیادہ ہوتا ہے۔ڈاکٹروں کو ایسے تمام مریضوں کے بارے میں ہوشیار رہنے کو کہا گیا ہے جو کہ نیند میں خلل کی شکایت کرتے ہیں چاہے ان کو اس سے قبل ذہنی مسائل کی کوئی شکایت نہ ہو۔

جن افراد کو نیند میں خلل کی جتنی زیادہ شکایت تھی انھوں نے اتنی زیادہ مرتبہ خودکشی کے بارے میں سوچا یا ایسا کرنے کی کوشش کی۔اس تحقیق کو نفسیات کے عالمی ادارے میں پیش کیا جائے گا۔ اس تحقیق سے ایک بار پھر ثابت ہوا ہے کہ اچھی نیند جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق ہر سال تقریبًا نو لاکھ افراد خودکشی کر لیتے ہیں۔




جب کہ خودکشی کی کوشش کرنے والے ہر چالیس افراد میں سے ایک کی موت واقع ہو جاتی ہے۔اس سے قبل سائنسدان صرف نفسیاتی مسائل اور کم عمری میں نیند میں خلل کو خودکشی کا باعث سمجھتے تھے لیکن بالغ افراد میں اس کے اثرات سے متعلق واضح طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے تھے۔

اس ریسرچ ٹیم کے سر براہ ڈاکٹر مارسن وجنر کا کہنا ہے کہ 'ہماری تحقیق کے نتائج سے اس بارے میں آگہی بڑھے گی کہ نیند سے متعلق مسائل پر توجہ دے کر خودکشی کے ممکنہ واقعات کو روکا جا سکتا ہے۔نار فوک اینڈ ناروچ یونیورسٹی ہا سپٹل میں نیند کی کمی کے ماہر ڈاکٹر نیل سٹینلے کا کہنا ہے کہ 'اس تحقیق سے ایک بار پھر ثابت ہوا ہے کہ اچھی نیند جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
Load Next Story