پاکستانی کرکٹرز کو آئی پی ایل سے دور رکھنے کی تیاریاں

گورننگ کونسل نے فرنچائزز کو پڑوسی ملک کے پلیئرز کی خریداری سے روک دیا

2010 میں بھی پاکستانی پلیئرز کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

پاکستانی کرکٹرز کو انڈین پریمیئر لیگ سے دور رکھنے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ گورننگ کونسل نے فرنچائزز کو پڑوسی ملک کے پلیئرز کی خریداری سے روک دیا ہے، ایک ٹیم کے مالک کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستانی کھلاڑیوں کی ویسے بھی ضرورت نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ جہاں ایک طرف پاکستان سے باہمی کرکٹ سیریز کھیلنے کی تیاریوں میں مصروف ہے، وہیں دوسری جانب اس نے آئی پی ایل کے دروازے پاکستانی پلیئرز پر بدستور بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئی پی ایل کی گورننگ کونسل کا اجلاس گذشتہ ماہ کی 21 تاریخ کو منعقد ہوا جس میں آفیشل طور پر تو پاکستانی کھلاڑیوں کی ایونٹ میں شرکت پر آئندہ میٹنگ میں غور کرنے کو کہا گیا، مگر ذرائع کا کہنا ہے کہ گورننگ کونسل نے فرنچائزز کو ہدایت کی کہ وہ پلیئرز کی نیلامی کے موقع پر پاکستانی کھلاڑیوں کو نہ خریدیں، بورڈ مختلف وجوہات کی بنا پر انھیں لیگ میں شامل نہیں کرنا چاہتا۔




ایک بھارتی اخبار کے مطابق بی سی سی آئی کے ایک ٹاپ آفیشل نے اس بارے میں تصدیق بھی کردی ہے۔ ایک فرنچائز کے مالک نے کہاکہ ہمارے پاس ویسے ہی نئے کھلاڑیوں کیلیے بہت محدود جگہ ہے، اگر پاکستانی کھلاڑی دستیاب بھی ہوتے تب سعید اجمل، عبدالرزاق یا عمر اکمل کی زیادہ بولی لگ سکتی تھی، مگر آئی پی ایل ان کھلاڑیوں کے بغیر بھی کامیابی سے منعقد ہورہی ہے، اگر بی سی سی آئی انھیں اجازت نہیں دیتا تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

یاد رہے کہ 2010 میں بھی پاکستانی پلیئرز کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کیا گیا تھا، جب اس وقت کے آئی پی ایل چیئرمین للت مودی نے انھیں نیلامی میں حصہ لینے کو کہا اور دوسری جانب فرنچائزز کو انھیں خریدنے سے منع کردیا تھا،نیلامی میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے دلچسپی ظاہر نہ کیے جانے پر گرین شرٹس کی پوری دنیا میں سبکی ہوئی تھی۔
Load Next Story