نئی دنیا اب سولر پینل بارش کے قطروں سے توانائی پیدا کرے گا

ماہرین کی ٹیم اس سسٹم کو تیار کررہی ہے، جلد ہی وہ اس میں کام یابی حاصل کرکے اسے مارکیٹ میں پیش کردے گی

ماہرین کی ٹیم اس سسٹم کو تیار کررہی ہے، جلد ہی وہ اس میں کام یابی حاصل کرکے اسے مارکیٹ میں پیش کردے گی : فوٹو : فائل

سولر پینلز توانائی پیدا کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہیں، انہیں دھوپ میں رکھنے سے آپ یہ کام آسانی سے کرسکتے ہیں۔ لیکن اس میں ایک دشواری بھی ہے، وہ یہ کہ ضروری نہیں کہ سورج ہر وقت آسمان میں چمکتا رہے۔ دنیا بھر کے ملکوں میں اکثر سورج بادلوں میں چھپ جاتا ہے اور دھوپ کی جگہ ہلکی یا تیز بارش لے لیتی ہے تو ایسے میں سولر پینل کیسے کام کرے گا؟

حال ہی میں ایک نیا سولر پینل تیار کیا گیا ہے جس پر گریفین کی تہہ چڑھی ہوتی ہے، جب بارش ہوتی ہے تو پانی کے قطرے جیسے ہی گریفین کی تہہ سے ٹکراتے ہیں تو وہ بجلی پیدا کرنے لگتے ہیں۔


یہ ٹیکنالوجی چین کے علاقے Qingdao سے تعلق رکھنے والے کچھ سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے تیار کی ہے جس کے تحت اس سولر پینل میں گریفین کی ایک ایٹم جیسی موٹی تہہ ہے جو اسے اس قابل بناتی ہے کہ یہ بارش کے قطروں کو روک کر انہیں قابل استعمال توانائی میں بدل دیتا ہے۔

گریفین کی تہہ والا یہ پینل توانائی پیدا کرتے وقت ایک روایتی سولر سیل ٹیکنالوجی کے ذریعے کام کرتا ہے۔ گریفین کی تہہ والا یہ سولر پینل برسات کے موسم میں جب سورج نہیں نکلتا تو بارش کے قطروں سے توانائی پیدا کرتا ہے۔ اس کے لیے یہ تہہ بارش کے پانی میں سے ایمونیم، کیلشیم اور سوڈیم کے ion یا برق پارے الگ الگ کردیتی ہے۔ یہ ion یا برق پارے گریفین میں الیکٹرونز سے چمٹ جاتے ہیں، جس سے ایک pseudo-capacitor system کی ایک ڈوئل تہہ بن جاتی ہے جو بجلی پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔ ماہرین کی ٹیم اس سسٹم کو تیار کررہی ہے، جلد ہی وہ اس میں کام یابی حاصل کرکے اسے مارکیٹ میں پیش کردے گی جس کے بعد سولر پینل سے توانائی پیدا کرنے والوں کو یہ فکر نہیں ہوگی کہ اگر سورج نہ نکلا تو کیا ہوگا؟ وہ جانتے ہیں کہ اب ان کے پاس گریفین کی تہہ والا ایسا سولر پینل موجود ہے جو بارش کے پانی سے بھی توانائی پیدا کردے گا۔
Load Next Story