افغان انٹیلی جنس چیف خودکش حملے میں زخمی عدم تحفظ کے ذمے دار اتحادی فوج ہے کرزئی
جب تک تمام قیدیوںکوافغان حکام کے حوالے نہیں کیاجاتاامریکاسے سیکیورٹی معاہدے پردستخط نہیں کرینگے،افغان صدرکاانٹریو
کابل میں خودکش حملے کے نتیجے میں افغانستان انٹیلیجنس چیف اسداللہ خالد زخمی ہوگئے۔
خودکش بمبارنے انہیں خفیہ ایجنسی کے گیسٹ ہائوس پرنشانہ بنانے کے کوشش کی،خفیہ ایجنسی نے حملے کی تصدیق کردی ہے،افغان پولیس کاکہناہے کہ انٹیلیجنس چیف پرہینڈگرینیڈسے حملہ کیاگیاتاہم سینئرحکام کاکہناہے کہ حملہ خودکش تھااورعلاقے میں زورداردھماکے کی آوازسنی گئی۔ اسد اللہ خالد کو شدیدزخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، اب تک کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ واضح رہے کہ اسد اللہ خالدکے کرزئی فیملی سے قریبی تعلقات ہیں۔
ادھرافغان صدرحامدکرزئی نے امریکا پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائدکیاہے کہ ملک میں تیزی سے پروان چڑھنے والی عدم تحفظ اوربگڑتی ہوئی صورتحال کے پیچھے امریکی واتحادی فوج کاغیرذمے دارانہ کردارشامل ہے جب تک تمام قیدیوںکوافغان حکام کے حوالے نہیں کیا جاتا امریکاکے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پردستخط نہیں کریں گے۔ این بی سی ٹی وی کودیے گئے ایک انٹرویومیں افغان صدرنے کہاکہ ملک میں پرتشددواقعات کی بڑی وجہ شدت پسند گروپ ہیں،طالبان نے2001میں چھینے گئے علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرلیاہے۔
موجودہ صورتحال میںامریکی واتحادی افواج کوبری الذمہ قرارنہیں دیا جاسکتا، معاہدے کے باوجود کئی افغان قیدی بدستورامریکی افواج کی تحویل میں ہیں جواس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس پرامریکی صدر اوبامااورمیں نے دستخط کیے تھے، تمام افغان قیدیوں کو افغان حکام کے حوالے کیاجائے اوران قیدیوں کی حوالگی تک امریکاکے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پردستخط نہیں کیے جائیں گے۔اے ایف پی کے مطابق افغان صدر کرزئی نے صوبہ کپیسامیں 22سالہ لڑکی ہیلتھ ورکرانیسہ کوفائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے واقعے کی تحقیقات کاحکم دے دیاہے۔
انیسہ کو موٹر سائیکل سوارملزمان نے اس وقت نشانہ بنایاجس وہ اپنے گھر سے اسکول جارہی تھی،انیسہ دسویں جماعت کی طالبہ اور ہیلتھ ورکرتھی۔آئی این پی کے مطابق افغان فوج نے اعلان کیاکہ ننگرہار، لغمان، کنڑ، کپیسا، پروان اور پنجشیرصوبوں کی سیکیورٹی کی ذمے داری نیٹوسے واپس لے کرافغان سیکیورٹی فورسزکے سپردکردی گئی ہے۔افغان فوج کے سربراہ کے اعلان کے مطابق2014کے آخرتک پورے افغانستان کی سیکیورٹی کی ذمے داری،ملکی فورسزکے سپردکردی جائے گی۔
اے پی پی کے مطابق امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے کہاہے کہ افغانستان سے فوجی انخلاکے بعدعالمی برادری کابل حکومت کو4.1 بلین ڈالرفنڈز دینے کاوعدہ پورا کرے۔برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ نیٹو رکن ممالک اپنے وعدے پورے کریں۔
خودکش بمبارنے انہیں خفیہ ایجنسی کے گیسٹ ہائوس پرنشانہ بنانے کے کوشش کی،خفیہ ایجنسی نے حملے کی تصدیق کردی ہے،افغان پولیس کاکہناہے کہ انٹیلیجنس چیف پرہینڈگرینیڈسے حملہ کیاگیاتاہم سینئرحکام کاکہناہے کہ حملہ خودکش تھااورعلاقے میں زورداردھماکے کی آوازسنی گئی۔ اسد اللہ خالد کو شدیدزخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، اب تک کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ واضح رہے کہ اسد اللہ خالدکے کرزئی فیملی سے قریبی تعلقات ہیں۔
ادھرافغان صدرحامدکرزئی نے امریکا پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائدکیاہے کہ ملک میں تیزی سے پروان چڑھنے والی عدم تحفظ اوربگڑتی ہوئی صورتحال کے پیچھے امریکی واتحادی فوج کاغیرذمے دارانہ کردارشامل ہے جب تک تمام قیدیوںکوافغان حکام کے حوالے نہیں کیا جاتا امریکاکے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پردستخط نہیں کریں گے۔ این بی سی ٹی وی کودیے گئے ایک انٹرویومیں افغان صدرنے کہاکہ ملک میں پرتشددواقعات کی بڑی وجہ شدت پسند گروپ ہیں،طالبان نے2001میں چھینے گئے علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرلیاہے۔
موجودہ صورتحال میںامریکی واتحادی افواج کوبری الذمہ قرارنہیں دیا جاسکتا، معاہدے کے باوجود کئی افغان قیدی بدستورامریکی افواج کی تحویل میں ہیں جواس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس پرامریکی صدر اوبامااورمیں نے دستخط کیے تھے، تمام افغان قیدیوں کو افغان حکام کے حوالے کیاجائے اوران قیدیوں کی حوالگی تک امریکاکے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پردستخط نہیں کیے جائیں گے۔اے ایف پی کے مطابق افغان صدر کرزئی نے صوبہ کپیسامیں 22سالہ لڑکی ہیلتھ ورکرانیسہ کوفائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے واقعے کی تحقیقات کاحکم دے دیاہے۔
انیسہ کو موٹر سائیکل سوارملزمان نے اس وقت نشانہ بنایاجس وہ اپنے گھر سے اسکول جارہی تھی،انیسہ دسویں جماعت کی طالبہ اور ہیلتھ ورکرتھی۔آئی این پی کے مطابق افغان فوج نے اعلان کیاکہ ننگرہار، لغمان، کنڑ، کپیسا، پروان اور پنجشیرصوبوں کی سیکیورٹی کی ذمے داری نیٹوسے واپس لے کرافغان سیکیورٹی فورسزکے سپردکردی گئی ہے۔افغان فوج کے سربراہ کے اعلان کے مطابق2014کے آخرتک پورے افغانستان کی سیکیورٹی کی ذمے داری،ملکی فورسزکے سپردکردی جائے گی۔
اے پی پی کے مطابق امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے کہاہے کہ افغانستان سے فوجی انخلاکے بعدعالمی برادری کابل حکومت کو4.1 بلین ڈالرفنڈز دینے کاوعدہ پورا کرے۔برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ نیٹو رکن ممالک اپنے وعدے پورے کریں۔