حکومتی کنٹینرزکے باعث لاہوراورراولپنڈی میں 2 مریض ایمبولینس میں جاں بحق

شدید ٹریفک جام کے باعث اسکول سے گھر واپس جانے والے بچوں کو بھی شدید دشواری کا سامنا ہے۔

وقت پر طبی سہولت نہ ملنے کے باعث خاتون ایمبولنس میں ہی دم توڑ گئی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
لاہور میں تحریک انصاف کی احتساب ریلی اور راولپنڈی میں عوامی تحریک کی قصاص اور سالمیت پاکستان مارچ کے پیش نظر حکومت کی جانب سے سڑکوں پر کھڑے کئے گئے کنٹینرز کے باعث دونوں شہروں میں شدید ٹریفک جام ہو گیا ہے اور وقت پر طبی سہولیات نہ ملنے سے 2 مریض ایمبولنس میں ہی دم توڑ گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے راولپنڈی میں عوامی تحریک کی قصاص اور سالمیت پاکستان مارچ کے باعث سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر مری روڈ کو کنٹینر لگا کر ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا ہے جب کہ مری روڈ سے ملحقہ علاقوں میں کاروباری مراکز بھی بند کرا دیئے گئے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: راولپنڈی میں قصاص اور سالمیت پاکستان مارچ کی تیاریاں مکمل


راولپنڈی میں جگہ جگہ کنٹینر لگے ہونے کے باعث صادق آباد، مری روڈ، کچہری چوک، کشمیر ہائی وے، سکس روڈ اور سیٹلائٹ ٹاؤن میں شدید ٹریفک جام ہے، متعدد ایمبولنسیں بھی ٹریفک میں پھنس گئی ہیں جب کہ ایک خاتون وقت پر طبی امداد نہ ملنے کے باعث ایمبو لنس میں ہی دم توڑ گئی۔ اس کے علاوہ اسکول جانے والے بچوں کو گھر واپس جانے میں بھی شدید دشواری کا سامنا ہے۔

لاہور میں بھی شاہدرہ چوک کے قریب ایک بچے کو اسپتال لے کر جانے والی ایمبولنس کنٹینر کھڑے ہونے کے باعث شدید ٹریفک جام میں پھنس گئی، پولیس اہلکاروں کی جانب سے ایمبولنس کو آگے جانے کی اجازت نہ ملنے پر مریض بچہ ایمبولنس میں ہی دم توڑ گیا۔ بچے کے والد کی جانب سے پولیس اہلکاروں سے بارہا ہاتھ جوڑ جوڑ کر راستہ دیے جانے کی درخواست کی گئی تاہم پولیس اہلکاروں نے سنی ان سنی کردی جس کے باعث بچہ ایمبولنس میں ہی دم توڑ گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ ٹریفک جام کے باعث شہریوں کو پیش آنے والی مشکلات پر معذرت خواہ ہیں تاہم جلسے جلوسوں اور احتجاج کے باعث عوام کو اس قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Load Next Story