ضیا محی الدین نے ملک اور قوم کا قد بڑھایا ہےراحت کاظمی
اردو کانفرنس میں ضیا محی الدین اعتراف کمال سیشن سے مقررین کا خطاب
اداکار راحت کا ظمی کا کہنا ہے کہ ضیا محی الدین نے پاکستان میں سنجیدہ تھیٹر کی روایت ڈالی پاکستان میں تھیٹر کا رواج ان کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
ضیا محی الدین کے کام نے ملک وقوم کا قد بڑھایا ہے،وہ لوگ خوش قسمت ہیںجنھیں انکے ساتھ کام کرنے کا شرف حاصل ہواان خیالات کا اظہار انھوں نے آرٹس کونسل کراچی میں عالمی اردو کانفرنس کے سیشن ضیا محی الدین اعتراف کمال سے خطاب میں کیا،موسیقار ارشد محمود کا کہنا تھا کہ کاش کوئی ایسا ادارہ ہو جو پاکستان میںضیا محی الدین کے لہجے اور آواز کو ریکارڈ کرسکے، نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ میں انکے ساتھ کام کا موقع ملا تو ہم نے ان کی گفتگو اور کام سے لطف لیا،معروف افسانہ نگار انتظار حسین کا کہنا تھا ضیا محی الدین کی شخصیت پر بات کرنا مشکل ہے ان کی شخصیت کے کئی پہلو ہیں بہترین اداکار، بہترین لکھاری آپ بہت اچھی آواز کے مالک ہیں میں ان سے بے پناہ متاثر ہوں۔
بھارت سے آئے ہوئے ادیب پروفیسر شمیم حنفی کا کہناتھا کے ضیا محی الدین اپنی ذات میں اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیںجن لوگوں نے اپنی روایتوں کو آج بھی زندہ رکھا ہوا ہے ضیا محی الدین ان میں سے ایک ہیں،تقریب کے آخرمیں ضیا محی الدین نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے مخصوص انداز میں میراجی ن م راشد کی نظمیں سنائیں، سامعین رات گئے تک لطف اندوز ہوتے رہے، عالمی اردو کانفرنس کادوسرا سیشن ناپا کے اشاعتی منصوبے اور نئی کتابیں کے عنوان سے منعقدکیا گیا ۔
ضیا محی الدین کے کام نے ملک وقوم کا قد بڑھایا ہے،وہ لوگ خوش قسمت ہیںجنھیں انکے ساتھ کام کرنے کا شرف حاصل ہواان خیالات کا اظہار انھوں نے آرٹس کونسل کراچی میں عالمی اردو کانفرنس کے سیشن ضیا محی الدین اعتراف کمال سے خطاب میں کیا،موسیقار ارشد محمود کا کہنا تھا کہ کاش کوئی ایسا ادارہ ہو جو پاکستان میںضیا محی الدین کے لہجے اور آواز کو ریکارڈ کرسکے، نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ میں انکے ساتھ کام کا موقع ملا تو ہم نے ان کی گفتگو اور کام سے لطف لیا،معروف افسانہ نگار انتظار حسین کا کہنا تھا ضیا محی الدین کی شخصیت پر بات کرنا مشکل ہے ان کی شخصیت کے کئی پہلو ہیں بہترین اداکار، بہترین لکھاری آپ بہت اچھی آواز کے مالک ہیں میں ان سے بے پناہ متاثر ہوں۔
بھارت سے آئے ہوئے ادیب پروفیسر شمیم حنفی کا کہناتھا کے ضیا محی الدین اپنی ذات میں اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیںجن لوگوں نے اپنی روایتوں کو آج بھی زندہ رکھا ہوا ہے ضیا محی الدین ان میں سے ایک ہیں،تقریب کے آخرمیں ضیا محی الدین نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے مخصوص انداز میں میراجی ن م راشد کی نظمیں سنائیں، سامعین رات گئے تک لطف اندوز ہوتے رہے، عالمی اردو کانفرنس کادوسرا سیشن ناپا کے اشاعتی منصوبے اور نئی کتابیں کے عنوان سے منعقدکیا گیا ۔