صدر سے پرویز اشرف اسفند یار کی ملاقات ہماری توانائی پالیسی ختم نہ کی جاتی تو بجلی بحران نہ ہوتا آصف زردار?

میںدنیاکی چھوڑی ہوئی جنگ لڑرہے ہیں، معاشی تعاون کیاجائے، اقتصادی پالیسیوں پراتفاق رائے پیدا کیا جائے

کاروبار کیلیے منافع بخش مقام بنانا چاہتے ہیں،خطاب،گفتگو،آج ایران روانہ ہونگے،احمدی نژادسے گیس منصوبے پرمذاکرات کرینگےفوٹو: فائل

KARACHI:
صدر آصف علی زرداری سے جمعرات کو وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور اے این پی کے صدر اسفندیار ولی خان نے الگ الگ ملاقاتیں کیں، اس دوران ملک میں سیاسی اورامن وامان کی صورتحال پرتبادلۂ خیال کیا گیا۔

آئی این پی اور آن لائن کے مطابق صدر اور وزیراعظم نے ملاقات کے دوران کراچی کی صورتحال، ایم کیو ایم کے تحفظات، نگران سیٹ اپ اور ججوں کی تقرری سے متعلق صدارتی ریفرنس پربھی تبادلہ خیال کیا جبکہ دونوں رہنمائوں نے ملک میں شفاف انتخابات یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، صدر نے دونوں رہنمائوں کو اپنے دورہ ترکی کی تفصیلات سے آگاہ کیا، صدر مملکت جمعرات کو ہی جنوبی کوریا سے واپس پہنچے ہیں۔




دریں اثناء ایوان صدر میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ایوان صنعت وتجارت کے ارکان سے خطاب میں صدر مملکت نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کی معاشی مدد کریں کیونکہ پاکستان دہشتگردی کیخلاف وہ جنگ لڑ رہا ہے جو عالمی برادری افغانستان میں چھوڑ گئی ہے ۔

صدر نے کہا کہ کاروباری برادری اور سیاسی قوتیں آئندہ 10 برس کیلیے اقتصادی پالیسیوں پراتفاق رائے کی خاطرمل کر کام کریں۔ اے پی پی کے مطابق صدرنے کہا کہ توانائی کی قلت ایک بنیادی مسئلہ ہے، بدقسمتی سے پی پی پی کی گزشتہ حکومت کی توانائی پالیسی کو ختم کردیاگیاتھا، اگر ایسانہ ہوتا تو آج ملک میں بجلی کا کوئی بحران نہ ہوتا ۔
Load Next Story