چیف الیکشن کمشنرودیگرکیخلاف توہین عدالت کی درخواست
سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ ایسے ارکان کے خلاف ضابطۂ فوجداری کی کارروائی کی جائے
سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قراردیے گئے این اے 162ساہیوال سے رکن قومی اسمبلی چوہدری زاہد اقبال کودوبارہ الیکشن میںحصہ لینے کی اجازت دینے پرچیف الیکشن کمشنرودیگرکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلیے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میںدرخواست دائرکردی گئی ہے۔
محمود اختر نقوی کی جانب سے دائردرخواست میںچیف الیکشن کمشنرجسٹس(ر)فخرالدین جی ابراہیم،سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمدخان،ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن اورچوہدری زاہداقبال کوفریق بناتے ہوئے کہاگیاہے کہ سپریم کورٹ نے دہری شہریت کے حوالے سے20ستمبر2012کواپنے فیصلے میںدہری شہریت رکھنے والے ارکان اسمبلی کونااہل قراردے دیاتھا،اس فیصلے کے تحت حلقہ این اے 162ساہیوال سے منتخب ہونے والے رکن چوہدری زاہد اقبال بھی نا اہل ہوگئے تھے،سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ ایسے ارکان کے خلاف ضابطۂ فوجداری کی کارروائی کی جائے۔4 دسمبر2012کو ملک کے مختلف حصوںمیںضمنی انتخابات منعقدہوئے اور چوہدری زاہداقبال دوبارہ منتخب ہوگئے۔
محمود اختر نقوی کی جانب سے دائردرخواست میںچیف الیکشن کمشنرجسٹس(ر)فخرالدین جی ابراہیم،سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمدخان،ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن اورچوہدری زاہداقبال کوفریق بناتے ہوئے کہاگیاہے کہ سپریم کورٹ نے دہری شہریت کے حوالے سے20ستمبر2012کواپنے فیصلے میںدہری شہریت رکھنے والے ارکان اسمبلی کونااہل قراردے دیاتھا،اس فیصلے کے تحت حلقہ این اے 162ساہیوال سے منتخب ہونے والے رکن چوہدری زاہد اقبال بھی نا اہل ہوگئے تھے،سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ ایسے ارکان کے خلاف ضابطۂ فوجداری کی کارروائی کی جائے۔4 دسمبر2012کو ملک کے مختلف حصوںمیںضمنی انتخابات منعقدہوئے اور چوہدری زاہداقبال دوبارہ منتخب ہوگئے۔