سرکار کے نام پر تھرڈ پرسن پیسے بٹورنے میں مصروف ہے چیف جسٹس

ریکوڈ ک معاہدے کی منظوری لی گئی نہ قوانین کو دیکھا گیا، بغیر اختیار لائسنس دیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل

بلوچستان میںترقیاتی منصوبوں پرحکم امتناع واپس، اسکیمیں منتقل کرنے پرپابندی، چیف سیکریٹری کو خوردبرد روکنے کیلیے مانیٹرنگ کا حکم۔ فوٹو: فائل

حکومت بلوچستان نے سپریم کورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ ریکوڈک معاہدہ غیر قانونی ہے۔

حکومت نے لیزکے قوانین کو دیکھے بغیر معاہدہ کیا ہے،گورنرکے نمائندے نے کسی اختیارکے بغیر بی ایچ پی کو سونے اور تانبے کی تلاش کا لائسنس جاری کیا۔ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی نے جمعرات کو ریکوڈک کیس میں دلائل دیتے ہوئے چیف جسٹس کی سربراہی میں فل بینچ کو بتایا کہ جوائنٹ وینچر معاہدے کی منظوری نہ وزیر اعلیٰ سے حاصل کی گئی اور نہ ہی قانون کے مطابق وزارت قانون کی منظوری لی گئی۔

انھوں نے بتایا قواعدکے مطابق معاملہ مائننگ کمیٹی کے پاس جانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا، وزارت قانون کے اختیارکو بھی نظر اندازکیا گیا اورگورنرکے نام پر غیر ملکی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کمپنی نے جہاں خواہش کا اظہارکیا وہاں قواعد نرم کیے گئے،حکومت نے سب کچھ کمپنی کی خواہش کے مطابق کیا۔چیف جسٹس نے کہا زمیں کی سطح کی ملکیت کسی اورکی ہوتی ہے اور اس بارے تلاش کی اجازت محکمہ مال سے لینا پڑتی ہے جبکہ زمین کے اندر معدنیات ریاست کی ملکیت ہے اور اس کیلیے ریاست سے اجازت لینا لازمی ہے۔




دوران سماعت ملک میں کرپشن کے بارے تذکرہ ہوا تو چیف جسٹس نے کہا سرکارکے نام پر تھرڈ پرسن پیسے بٹور رہاہے پتہ نہیں اس ملک میںکیا ہو رہاہے۔ امان اللہ کنرانی نے کہاآپ نے سرکار سے وہ پیسے بھی واپس لیے جو لوگوں نے ثواب کمانے کیلیے دیے تھے،حج کرپشن کی باتیں اب بھی ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے کہا میں نے اپنے لیے تو نہیں لیے تھے، حاجیوں کو ان کے گھروں تک پہنچا دیے۔ سماعت آج بھی جاری رہے گی۔

فاضل بینچ نے ایک دوسرے کیس میں بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر عائدکردہ حکم امتناع ختم کردیا اور صوبائی حکومت کو نئے منصوبے شروع کرنے اور پرانے منصوبے مکمل کرنے کی اجازت دیدی ہے ۔عدالت نے ان ترقیاتی منصوبوں میں خورد بردکو روکنے کیلیے چیف سیکریٹری بلوچستان کو مانیٹرنگ کرنے اورکوئی اسکیم کسی دوسرے محکمے کو منتقل نہ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ عدالت نے مزید سماعت دو ہفتے کیلیے ملتوی کر دی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story