وزیراعظم کا اقتصادی ترقی کا عزم
1960 کے عشرے تک پاکستان ایشیاء کے کئی ملکوں سے بہتر تھا‘ جنوبی کوریا‘ سنگا پور اور ملائشیا وغیرہ نے بعد میں ہی ترقی کی
وزیراعظم میاں نوازشریف نے ملک میں توانائی اور معاشی بحران کا الزام حکومت کے مخالفین پر عاید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ کسی کو معاف نہیں کریگی، ملک اندھیروں میں دھکیلنے والے آمر اور سابق حکومتوں کو عوام کے سامنے جواب دینا پڑے گا، توانائی اور معاشی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات نہ اٹھانے پر سابقہ حکومتوں کا احتساب ہونا چاہیے جس کی وجہ سے قوم اندھیروں میں ڈوبی رہی۔ گزشتہ روز فیصل آباد میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم نے کہا سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے عدم تسلسل کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے ہیں اور ہمیں بنیادی ڈھانچہ کے ساتھ ساتھ دہشتگردی کے خاتمہ کی جنگ لڑنا پر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے یہ اعلان بھی کیا کہ خسارے میں چلنے والے تمام اداروں کو اپنے پاؤں پرکھڑا کر دیں گے اور بجلی کا بحران 2018ء میں ختم کر دینگے۔ اس وقت ملک بھر میں لوڈشیڈنگ جاری ہے' اگر بقول وزیراعظم 2018ء تک ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہو جاتی ہے تو یہ یقیناً ایک کارنامہ ہو گا' معاشی حوالے سے دیکھا جائے تو موجودہ حکومت کی کارکردگی خاصی بہتر رہی ہے' زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا' اس میں کوئی شک نہیں کہ 1960 کے عشرے تک پاکستان ایشیاء کے کئی ملکوں سے بہتر تھا' جنوبی کوریا' سنگا پور اور ملائشیا وغیرہ نے بعد میں ہی ترقی کی اور ایشیا کے ٹائیگر بن گئے' موجودہ حکومت ملک میں موٹرویز اور دیگر منصوبوں پر کام کر رہی ہے' یہ منصوبے بروقت مکمل ہو جاتے ہیں تو یقیناً پاکستان ایشیا میں تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو سکتا ہے اور پھر وہ دن دور نہیں جب پاکستان واقعی اقتصادی طور پر ایشیا کا ٹائیگر بن جائے گا۔
وزیر اعظم نے یہ اعلان بھی کیا کہ خسارے میں چلنے والے تمام اداروں کو اپنے پاؤں پرکھڑا کر دیں گے اور بجلی کا بحران 2018ء میں ختم کر دینگے۔ اس وقت ملک بھر میں لوڈشیڈنگ جاری ہے' اگر بقول وزیراعظم 2018ء تک ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہو جاتی ہے تو یہ یقیناً ایک کارنامہ ہو گا' معاشی حوالے سے دیکھا جائے تو موجودہ حکومت کی کارکردگی خاصی بہتر رہی ہے' زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا' اس میں کوئی شک نہیں کہ 1960 کے عشرے تک پاکستان ایشیاء کے کئی ملکوں سے بہتر تھا' جنوبی کوریا' سنگا پور اور ملائشیا وغیرہ نے بعد میں ہی ترقی کی اور ایشیا کے ٹائیگر بن گئے' موجودہ حکومت ملک میں موٹرویز اور دیگر منصوبوں پر کام کر رہی ہے' یہ منصوبے بروقت مکمل ہو جاتے ہیں تو یقیناً پاکستان ایشیا میں تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو سکتا ہے اور پھر وہ دن دور نہیں جب پاکستان واقعی اقتصادی طور پر ایشیا کا ٹائیگر بن جائے گا۔