کرپشن کم ہورہی ہے ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں پی اے سی

3 سال پرانی گاڑیاں درآمدکرنیکا نوٹس،فیصلے سے17 ارب کا نقصان ہوگا، ایف بی آر

نیب، دیگرادارے مؤثرکام کررہے ہیں،کئی ارب کی وصولیاں ہورہی ہیں، افضل چن۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے 5 سال کی بجائے تین سال پرانی گاڑیاں درآمد کرنے کے فیصلے کا نوٹس لے لیا ہے جبکہ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے 17ارب روپے کے ریونیو کا نقصان ہوگا۔

کمیٹی نے ہر سال حج، عمرہ کرنیوالے افراد کو ٹیکس نیٹ میںلانے کی ہدایت کی ہے۔ پی اے سی کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین ندیم افضل چن کی زیرصدارت ہوا جس میں کہا گہاکہ پانچ سال پرانی گاڑیوں سے متعلق پی اے سی کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی۔




ایف بی آر حکام نے بتایاکہ کابینہ نے تین سال پرانی گاڑیاں منگوانے کی منظوری دیدی ہے۔کمیٹی نے 5 سال کے دوران دی جانیوالی ہدایات پرپندرہ دن میں عملدرآمد کرنے' گاڑیوں کی برآمد پر5 فیصد ڈیوٹی اور مشینری کی درآمد پرعائد 10 فیصد ڈیوٹی وصول کرنے کا30 سالہ مکمل ریکارڈ ایف بی آرسے طلب کرلیاہے۔

آئی این پی کے مطابق کمیٹی نے پاکستان میںکرپشن سے متعلق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی شائع ہونے والی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور واضح کیاکہ پی اے سی، نیب اوردیگرادارے ملک میںکرپشن کے خاتمے کیلیے مؤثرانداز میںکام کررہے ہیں اور کئی ارب روپے کی وصولیاں ہورہی ہیں۔ پی اے سی نے ایف بی آرکوکسٹم ہائوس میںضبط شدہ اشیاء کی نیلامی کرنے کیلیے ایک ماہ کی مہلت دیدی ۔

Recommended Stories

Load Next Story