مجھے کچھ ہوا تو مقدمہ شریف برادران کے خلاف درج کیا جائے شیخ رشید
عمران خان اور جہانگیر ترین کو نااہل کیا گیا تو اسمبلی ایک دن بھی نہیں چل سکے گی، سربراہ عوامی مسلم لیگ
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میں نے اب تک خود پر حملے کا کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا مگر اب مجھے کچھ ہوا تو نوازشریف اور شہباز شریف پر مقدمہ درج کیا جائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مجھ پر پہلے ہی 3 حملے ہوچکے ہیں اور کل ہی مجھے کہا گیا آپ کی جان کو خطرہ ہے، میں نے اب تک خود پر حملے کا کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا مگر اب مجھے کچھ ہوا تو نوازشریف اور شہباز شریف پر مقدمہ درج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسپیکر صاحب نے وہی کیا جس کی امید تھی، اسپیکر وہ گھسا ہوا سکہ نکلے جس کے دونوں طرف نوازشریف کی تصویر ہے جب کہ کسی کی ہمت نہیں کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کو نااہل کرے ، اگر ان کو نااہل کیا گیا تو اسمبلی ایک دن بھی نہیں چل سکے گی۔
شیخ رشید نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے درخواست کی کہ جیسے آپ نے اپنے ادارے میں کرپشن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کرپٹ افسران کو باہر نکالا ویسے ہی اب کرپٹ حکمرانوں اور پاناما لیکس کے چوروں کے خلاف بھی آپریشن کلین اپ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شدید مالی بحران کا شکار ہونے جارہا ہے لہٰذا سب کو کہتا ہوں اس معاملے کا کوئی آئینی حل تلاش کریں جب کہ چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس آف پاکستان بھی آپس میں بیٹھ کر اس ملک کا کوئی حل تلاش کریں ورنہ ایسا آئینی اور غیر آئینی کام ہوجائے گا کہ کسی کے بس میں نہیں ہوگا اسے سنبھال سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاؤن سانحے میں نامزد 12 افراد ملک سے باہر بھجوادیئے گئے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مجھ پر پہلے ہی 3 حملے ہوچکے ہیں اور کل ہی مجھے کہا گیا آپ کی جان کو خطرہ ہے، میں نے اب تک خود پر حملے کا کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا مگر اب مجھے کچھ ہوا تو نوازشریف اور شہباز شریف پر مقدمہ درج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسپیکر صاحب نے وہی کیا جس کی امید تھی، اسپیکر وہ گھسا ہوا سکہ نکلے جس کے دونوں طرف نوازشریف کی تصویر ہے جب کہ کسی کی ہمت نہیں کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کو نااہل کرے ، اگر ان کو نااہل کیا گیا تو اسمبلی ایک دن بھی نہیں چل سکے گی۔
شیخ رشید نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے درخواست کی کہ جیسے آپ نے اپنے ادارے میں کرپشن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کرپٹ افسران کو باہر نکالا ویسے ہی اب کرپٹ حکمرانوں اور پاناما لیکس کے چوروں کے خلاف بھی آپریشن کلین اپ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شدید مالی بحران کا شکار ہونے جارہا ہے لہٰذا سب کو کہتا ہوں اس معاملے کا کوئی آئینی حل تلاش کریں جب کہ چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس آف پاکستان بھی آپس میں بیٹھ کر اس ملک کا کوئی حل تلاش کریں ورنہ ایسا آئینی اور غیر آئینی کام ہوجائے گا کہ کسی کے بس میں نہیں ہوگا اسے سنبھال سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاؤن سانحے میں نامزد 12 افراد ملک سے باہر بھجوادیئے گئے ہیں۔