فیشن انڈسٹری سے لوگوں کو فلم میں لانا وقت کی ضرورت ہے رابعہ بٹ

ہمارے ڈیزائنروں کی شہرت کے چرچے اب پاکستان کی سرحدیں پار کرتے ہوئے دنیا کے بیشترممالک تک جا پہنچے ہیں، اداکارہ

ہمارے ڈیزائنروں کی شہرت کے چرچے اب پاکستان کی سرحدیں پار کرتے ہوئے دنیا کے بیشترممالک تک جا پہنچے ہیں، اداکارہ فوٹو : فائل

SHANXI:
معروف ماڈل و اداکارہ رابعہ بٹ نے کہا ہے کہ صدیوں سے انسان پرکشش دکھنے کے لیے کوشش کرتا آرہا ہے۔ سولہ سنگھار، بال سنوارنا ، آنکھوں میںکاجل، ہاتھوںمیں چوڑیاں، مہندی، پاؤں میں پازیب اور ملبوسات کے منفرد انداز شخصیت کو پرکشش بنانے کے لیے ہر دورمیں اہم رہے ہیں۔ اس لیے فیشن کی دنیا میں بدلتے رجحانات اوران کی مقبولیت کوئی نئی بات نہیں ہے۔ لیکن اس شعبے کے باصلاحیت لوگوں کوفلم جیسے مقبول میڈیم میں لانا یا ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا موجودہ دورکی اہم ضرورت بن چکا ہے۔

فیشن سے وابستہ لوگ مختصردورانیے کے شومیں جس طرح سے لوگوں کواپنی جانب مرکوز رکھتے ہیں، اگران کو بڑی اسکرین کے پروجیکٹس کا حصہ بنایا جائے تواس سے مزید بہتری آئے گی۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ رابعہ بٹ نے کہا کہ پاکستان فیشن انڈسٹری سے وابستہ باکمال لوگوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا ہے۔ ہمارے ڈیزائنروں کی شہرت کے چرچے اب پاکستان کی سرحدیں پار کرتے ہوئے دنیا کے بیشترممالک تک جا پہنچے ہیں، جو کسی اعزازسے کم نہیں ہے۔


یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں فیشن انڈسٹری کی مقبولیت میں آئے دن اضافہ ہورہا ہے اوریہاں منعقد کیے جانے والے فیشن شومیں ایک خاص کمیونٹی کے ساتھ اب مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ لوگوں کی بڑی تعداد میں دکھائی دیتی ہے جو خوش آئند بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان فلم میکرزکوچاہیے کہ فیشن ٹریڈ کے لوگوں کو اپنی ٹیم کا حصہ بنائیں اوران کے ساتھ فلم بینوں کو ایسے پروجیکٹس دیں جس کو دیکھ کرسب حیران رہ جائیں۔ بلاشبہ فیشن انڈسٹری میں ایسے بہت سے لوگ موجود ہیں جوکچھ بھی کرسکتے ہیں۔

ابھی تک توفیشن کے لوگ ایکٹنگ کے میدان میں کام کرتے دکھائی دے رہے ہیں لیکن فیشن ڈیزائنرز، ہیئراسٹائلسٹ اورمیک اپ سے وابستہ لوگوں کواگریہاں کام کرنے کا بہترمواقع دیا گیا توحیرت انگیز بہتری سے پاکستان فلم انڈسٹری کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی ملے گی ، جوموجودہ وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔
Load Next Story