سپریم کورٹ کا شعیب سڈل کمیشن کو تحلیل کرنے کا حکم

سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن کی تیسری رپورٹ بھی پبلک کرنے کا حکم دے دیا.

سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن کی تیسری رپورٹ بھی پبلک کرنے کا حکم دے دیا. فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن کو تحلیل کرنے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے سڈل کمیشن کو تحلیل کرنے کا حکم دے دیا کمیشن صرف ایک رکن پر مشتمل تھا، دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ دوسرا فریق کوئی اور فورم استعمال کرنا چاہتا ہے تو کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ دو پارٹیوں کے لین دین کا معاملہ ہے اس میں ریاستی فنڈ استعمال نہیں ہوئے ہیں، اس موقع پر سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن کی تیسری رپورٹ بھی پبلک کرنے کا حکم دے دیا.

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے کہا کہ آج انصاف کی فتح ہوئی ہے ملک ریاض کے اعتراضات درست تھے عدلیہ کے وقار پر کوئی سوال نہیں آیا، اب سپریم کورٹ ارسلان افتخار کے معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کرے گا ، انہوں نے کہا کہ سڈل کمیشن کی رپورٹوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، ان رپورٹوں پر آج بھی اعتراض کیا کہ یہ رپورٹیں غلط ہیں۔


اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارسلان افتخار نے کہا کہ اللہ کا کرم ہے اس نے مجھے سرخرو کیا اگرمیں نے ٹیکس کی چوری کی ہے تو اس پرکارروائی ضرورہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کو پڑھنے کے بعد عوام فیصلہ کرسکتے ہیں یہ سب جھوٹ اورڈرامے بازی تھی صرف مجھے پھنسانے کے لئے اس طرح کے شرمناک الزام لگائے گئے، میں نے پہلے ہی کہ دیا تھا کہ ملک خلیل کو نہیں جانتا ارسلان افتخار نے کہا کہ مجھے بدنام کرنے کی جو سازش کی گئی اس کے خلاف ہم قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں اوراس سلسلے میں میری قانونی ٹیم جوبھی ضروری سمجھے گی وہ کرے گی۔

ارسلان افتخار نے کہا کہ میں نے تمام الزامات کا تحریری جواب جمع کرا دیا جو کہ 200 صفحات پر مشتمل ہے، ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے آج مجھے سرخرو کیا ہے،کوشش کروں گا کہ اپنے والد چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی ناراضگی کودورکرسکوں۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملک ریاض کا کہنا تھا کہ شعیب سڈل کمیشن نامنظور کرکے پہلی بار سپریم کورٹ نےریلیف دیا ہےاب ارسلان افتخار کےخلاف مناسب فورم پرکارروائی کی جائےگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور لندن میں قانونی کارروائی کے لئےاقدامات کرلئے ہیں۔

ملک ریاض نے کہا کہ شعیب سڈل کمیشن نے ان کے فلاحی ادارے بند کرانے کی کوشش کی جہاں روزانہ لاکھوں لوگ مفت کھانا کھاتے ہیں جبکہ لوگوں کو مفت تعلیم اور علاج معالجے کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story