سندھ اسمبلی میں کالاباغ ڈیم کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حق میں دیئے گئے بیان کے خلاف بھی مذمتی قرارداد منظورکی گئی

سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حق میں دیئے گئے بیان کے خلاف بھی مذمتی قرارداد منظورکی گئی فوٹو: آن لائن

سندھ اسمبلی میں کالاباغ ڈیم اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے کالا باغ ڈیم کے حق میں دیئے گئے بیان کے خلاف مذمتی قراد داد متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکرنثاراحمد کھوڑوکی زیرصدارت شروع ہواتو حکومتی اوراپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازے کی اس دوران زاہد بھرگڑی اورنصرت سحرعباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

اسپیکرسندھ اسمبلی اپوزیشن اورحکومتی ارکان کو چپ کراتے اورنشستوں پربیٹھنے کی تلقین کرتے رہے تاہم دونوں جانب سے شورشرابہ جاری رہا اوراسمبلی مچھلی بازارکامنظرپیش کرتا رہا ۔


اجلاس کے دوران لاہورہائی کورٹ کی جانب سے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے دیئے گئے فیصلے کے خلاف گزشتہ روز اسمبلی میں پیش کی گئی مذمتی قرارداد متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی اس دوران پیپلزپارٹی،ایم کیوایم،فنکشنل لیگ،مسلم لیگ (ق)،نیشنل پیپلزپارٹی اورعوامی نیشنل پارٹی کے ارکان نے کھڑے ہوکرقرارداد کے حق میں ووٹ دیا ۔

سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حق میں دیئے گئے بیان کے خلاف بھی مذمتی قرارداد منظورکی گئی ،قراردادوں کی منظوری کے بعد اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔

اس موقع پر شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی جب بھی وفاق کے استحکام کی بات کرتی ہے توسازشی عناصر مردہ ایشوزکوزندہ کردیتے ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ جی ٹی روڈ کے سیاستدانوں کووفاق کا استحکام اچھا نہیں لگتا،لاہورہائی کورٹ کبھی صدرکے دوعہدوں سے متعلق اورکبھی کالاباغ ڈیم پر فیصلے سناتی ہے جواس کے دائرہ اختیار میں نہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story