حماس کے رہنما خالد مشعل 45 سال بعد غزہ پہنچ گئے

خالد مشعل غزہ میں ان لواحقین سے بھی ملیں گے جن کے پیارے حال ہی میں اسرائیل کی جانب سے کئے گئےحملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

خالد مشعل غزہ میں ان لواحقین سے بھی ملیں گے جن کے پیارے حال ہی میں اسرائیل کی جانب سے کئے گئےحملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ فوٹو: فائل

حماس کے رہنما خالد مشعل 45 سال کی جلا وطنی کے بعد غزہ پہنچ گئے۔

خالدمشعل بھیگی آنکھوں کےساتھ غزہ پہنچےتو انہوں نےسب سے پہلےاپنی دھرتی ماں کوبوسہ دیا ۔اس موقع پرہزاروں فلسطینیوں نے ان کا استقبال کیا۔ان کی اہلیہ ایک دن پہلے جمعرات کی شب غزہ پہنچی تھیں۔

خالد مشعل غزہ میں مختلف فلسطینی تحریکوں کےرہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ حماس کے رہنما ان لواحقین سے بھی ملیں گے جن کے پیارے غزہ پر کئے گئے اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔


خالد مشعل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 1997 میں اردن پر اسرائیلی حملے میں بچ جانا ان کا دوسراجنم تھا اور آج غزہ میں آنا ان کا تیسرا جنم ہے اوران کا چوتھا جنم اس وقت ہوگا جب فلسطین آزاد ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ ہمیشہ ان کے دل میں رہے گا۔

دوسری جانب حماس کے ترجمان سمیع ابو ظہری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خالد مشعل کا غزہ آنا اسرائیل کےخلاف چلائی جانے والی تحریک کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

خالد مشعل 1956 میں غربِ اردب کے علاقے میں پیدا ہوئے۔ 1968 کی مشرقِ وسطیٰ کی جنگ کےبعدوہ پہلےکویت اوربعدمیں اردن منتقل ہوگئےجہاں انہوں نےحماس میں شمولیت اختیارکرلی۔ اردن میں انہیں کچھ عرصے جیل کاٹنا پڑی جس کےبعد انہیں قطربھیج دیاگیا۔2004میں حماس کےسربراہ شیخ احمدیاسین کےقتل کےبعد انہوں نے تنظیم کی قیادت سنبھال لی۔
Load Next Story