بھارت سمیت دیگرممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کے بہتر نتائج ملیں گے حیا سہگل
فارمولا فلموں کے بننے سے نہ صرف غیرملکی فنکار پاکستانی سینماسے دور ہوئے بلکہ کوپروڈکشن کا سلسلہ بھی ختم
اداکارہ وماڈل حیا سہگل نے کہا ہے کہ پاکستانی سینما کودوسرے ممالک تک لیجانے کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ کوپروڈکشن پرتوجہ دینا ہوگی۔ ہمسائے ملک بھارت سمیت دیگرممالک کے ساتھ مل کر فلمسازی کا سلسلہ شروع کردیا جائے تو اس کے بہترنتائج سامنے آئینگے۔
اداکارہ وماڈل حیا سہگل نے کہا ہے کہ دنیا بھرمیں کو پروڈکشنز عروج پرہیں ، ہمیں بھی انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کے لیے ایسا ہی کرنا چاہیے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ حیا سہگل کا کہنا تھا کہ پاکستانی فلم کے شاندارماضی کی طرف دیکھیں توجہاں ہمارے ملک کے باصلاحیت فنکار اپنے فن سے لوگوںکو محظوظ کرتے تھے ، وہیں بہت سے دوسرے ممالک کے مقبول فنکاربھی ہماری فلموںمیں اداکاری کے جوہردکھایا کرتے تھے، اس کی وجہ ایک طرف توپاکستانی فلموں کی عکسبندی دنیا کے دیگرممالک کی خوبصورت لوکیشنز پرہوا کرتی تھی اوراس کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے تعلقات اورکاروبار میں بہتری آتی تھی لیکن فارمولافلموں کے بننے سے جہاں غیرملکی فنکارپاکستانی سینما سے دورہوئے ، وہیں کوپروڈکشنز کا سلسلہ بھی ختم ہوگیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے فلمیں بنائی جارہی ہیں اگران فلموںکی بہترین مارکیٹنگ کی جائے اوران فلموں میں غیرملکی فنکاروںکو بھی کاسٹ کیا جائے توہماری توقعات سے بڑھ کراچھا رسپانس ملے گا۔
اداکارہ وماڈل حیا سہگل نے کہا ہے کہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی فلم انڈسٹری بالی ووڈ میں بھی اس وقت دنیا کے بیشترممالک سے تعلق رکھنے والے فنکار کام کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان میں بہت سے نئے ہیں ، جب کہ مقبول فنکاربھی اب توبالی ووڈ فلموںکا حصہ بن رہے ہیں یہی نہیں اگرہالی ووڈ فلموں میں دیکھاجائے توبالی ووڈ کے معروف فنکاروںکو چھوٹے چھوٹے کرداروں میں سائن کیا جارہا ہے۔ اس کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ہالی ووڈ کے پاس فنکارنہیں ہیں بلکہ یہ تو کاروبار کو بڑھانے کا ایک بہترین انداز ہے، جس کوسمجھنا ہمارے نوجوان فلم میکرز کے لیے بے حد ضروری ہے۔ ہمیں بھی اپنی فلم کے بہتر کاروبار کے لیے جہاں کارپوریٹ سیکٹرکی سپورٹ درکارہے، وہیں ہمیں مڈل ایسٹ اور دیگرایشیائی ممالک کے فنکاروںکو اپنی فلموںمیں کاسٹ کرنا چاہیے۔ بلکہ تکنیکی سپورٹ بھی حاصل کرلی جائے تواس کے بہترنتائج ملیں گے۔٭
اداکارہ وماڈل حیا سہگل نے کہا ہے کہ دنیا بھرمیں کو پروڈکشنز عروج پرہیں ، ہمیں بھی انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کے لیے ایسا ہی کرنا چاہیے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ حیا سہگل کا کہنا تھا کہ پاکستانی فلم کے شاندارماضی کی طرف دیکھیں توجہاں ہمارے ملک کے باصلاحیت فنکار اپنے فن سے لوگوںکو محظوظ کرتے تھے ، وہیں بہت سے دوسرے ممالک کے مقبول فنکاربھی ہماری فلموںمیں اداکاری کے جوہردکھایا کرتے تھے، اس کی وجہ ایک طرف توپاکستانی فلموں کی عکسبندی دنیا کے دیگرممالک کی خوبصورت لوکیشنز پرہوا کرتی تھی اوراس کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے تعلقات اورکاروبار میں بہتری آتی تھی لیکن فارمولافلموں کے بننے سے جہاں غیرملکی فنکارپاکستانی سینما سے دورہوئے ، وہیں کوپروڈکشنز کا سلسلہ بھی ختم ہوگیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے فلمیں بنائی جارہی ہیں اگران فلموںکی بہترین مارکیٹنگ کی جائے اوران فلموں میں غیرملکی فنکاروںکو بھی کاسٹ کیا جائے توہماری توقعات سے بڑھ کراچھا رسپانس ملے گا۔
اداکارہ وماڈل حیا سہگل نے کہا ہے کہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی فلم انڈسٹری بالی ووڈ میں بھی اس وقت دنیا کے بیشترممالک سے تعلق رکھنے والے فنکار کام کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان میں بہت سے نئے ہیں ، جب کہ مقبول فنکاربھی اب توبالی ووڈ فلموںکا حصہ بن رہے ہیں یہی نہیں اگرہالی ووڈ فلموں میں دیکھاجائے توبالی ووڈ کے معروف فنکاروںکو چھوٹے چھوٹے کرداروں میں سائن کیا جارہا ہے۔ اس کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ہالی ووڈ کے پاس فنکارنہیں ہیں بلکہ یہ تو کاروبار کو بڑھانے کا ایک بہترین انداز ہے، جس کوسمجھنا ہمارے نوجوان فلم میکرز کے لیے بے حد ضروری ہے۔ ہمیں بھی اپنی فلم کے بہتر کاروبار کے لیے جہاں کارپوریٹ سیکٹرکی سپورٹ درکارہے، وہیں ہمیں مڈل ایسٹ اور دیگرایشیائی ممالک کے فنکاروںکو اپنی فلموںمیں کاسٹ کرنا چاہیے۔ بلکہ تکنیکی سپورٹ بھی حاصل کرلی جائے تواس کے بہترنتائج ملیں گے۔٭