نیوزی لینڈ کا کرکٹ بحران سنگین صورتحال اختیار کرگیا
مختصر طرز میں قیادت سے ہٹانے پر ٹیسٹ میں بھی کپتانی سے ٹیلر کاانکار، ٹیم سے ازخود باہر
نیوزی لینڈ کا کرکٹ بحران سنگین صورتحال اختیارکرگیا، روس ٹیلر نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قیادت سے ہٹائے جانے پر ٹیسٹ میں کپتانی سے بھی انکار کر دیا، وہ نیوزی لینڈکے دورئہ جنوبی افریقہ سے دستبردار ہو گئے۔
بورڈ نے تینوں طرز میں میک کولم کو اسکواڈ کی باگ ڈور سونپ دی، دورہ سری لنکا میں خراب نتائج کے بعد کیوی کپتان ٹیلر اور کوچ مارک ہینسون میں اختلافات کی خبریں منظر عام پر آئیں اور مڈل آرڈر بیٹسمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا تھا، بورڈ نے قیادت میں تجربات کرتے ہوئے انھیں صرف ٹیسٹ اور میک کولم کو محدود اوورز میں ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ کیا، مگر ٹیلر اس سے متفق نہ ہوئے وہ بدستور تینوں طرز میں فرائض انجام دینا چاہتے تھے جو بورڈ کو منظور نہ تھا، یوں تینوں طرز میں میک کولم کے نام قرعہ فال نکلا، ٹیلر نے احتجاجاً آرام کا جواز دے کر دورہ جنوبی افریقہ سے بھی دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔
بورڈ کے مطابق وہ آئندہ برس فروری میں انگلینڈ سے ہوم سیریز میں دوبارہ قومی ٹیم میں واپس آسکتے ہیں، چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ نوجوان کپتان پر بے تحاشا دبائو رہا، انھوں نے صرف ٹیسٹ میں کپتانی جاری رکھنے سے انکار کردیا جس کے بعد ذمہ داریاں برینڈن میک کولم کو سونپ دی گئیں، دوسری جانب ٹیلر نے کہا کہ سری لنکا کیخلاف دو ٹیسٹ کی سیریز سے قبل ہی کوچ مائیک ہینسون نے مجھے یہ بتا دیا تھاکہ اب تم زیادہ عرصے تک بطور کپتان برقرار نہیں رہوگے ، بلاشبہ یہ خبر اور اس کی ٹائمنگ میرے لیے بہت تکلیف دہ تھی، میں شدید دبائو میں آگیااور مجھے اپنے سوفیصد پرفارم کرنے کا بھی یقین نہیں رہا تھا۔
یاد رہے ڈینیئل ویٹوری پہلے ہی انجری کے سبب جنوبی افریقہ جانے سے معذرت کرچکے،اب ٹیلر کی عدم موجودگی سے کیوی ٹیم مزید کمزور ہوگئی، 18دسمبر سے شروع ہونے والے دورے کیلیے اعلان کردہ اسکواڈ میں کپتان برینڈن میک کولم، ٹرینٹ بولٹ، ڈگ بریسویل، ڈین برونلی، ڈینئیل فلائن، جیمز فرینکلن، پیٹرفلٹن، مارٹن گپٹل، کرس مارٹن، بروس مارٹن، جیتن پٹیل، کین ولیمسن، ٹم سائوتھی، نیل ویگنر اور بریڈلے جون واٹلنگ شامل ہیں۔
بورڈ نے تینوں طرز میں میک کولم کو اسکواڈ کی باگ ڈور سونپ دی، دورہ سری لنکا میں خراب نتائج کے بعد کیوی کپتان ٹیلر اور کوچ مارک ہینسون میں اختلافات کی خبریں منظر عام پر آئیں اور مڈل آرڈر بیٹسمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا تھا، بورڈ نے قیادت میں تجربات کرتے ہوئے انھیں صرف ٹیسٹ اور میک کولم کو محدود اوورز میں ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ کیا، مگر ٹیلر اس سے متفق نہ ہوئے وہ بدستور تینوں طرز میں فرائض انجام دینا چاہتے تھے جو بورڈ کو منظور نہ تھا، یوں تینوں طرز میں میک کولم کے نام قرعہ فال نکلا، ٹیلر نے احتجاجاً آرام کا جواز دے کر دورہ جنوبی افریقہ سے بھی دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔
بورڈ کے مطابق وہ آئندہ برس فروری میں انگلینڈ سے ہوم سیریز میں دوبارہ قومی ٹیم میں واپس آسکتے ہیں، چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ نوجوان کپتان پر بے تحاشا دبائو رہا، انھوں نے صرف ٹیسٹ میں کپتانی جاری رکھنے سے انکار کردیا جس کے بعد ذمہ داریاں برینڈن میک کولم کو سونپ دی گئیں، دوسری جانب ٹیلر نے کہا کہ سری لنکا کیخلاف دو ٹیسٹ کی سیریز سے قبل ہی کوچ مائیک ہینسون نے مجھے یہ بتا دیا تھاکہ اب تم زیادہ عرصے تک بطور کپتان برقرار نہیں رہوگے ، بلاشبہ یہ خبر اور اس کی ٹائمنگ میرے لیے بہت تکلیف دہ تھی، میں شدید دبائو میں آگیااور مجھے اپنے سوفیصد پرفارم کرنے کا بھی یقین نہیں رہا تھا۔
یاد رہے ڈینیئل ویٹوری پہلے ہی انجری کے سبب جنوبی افریقہ جانے سے معذرت کرچکے،اب ٹیلر کی عدم موجودگی سے کیوی ٹیم مزید کمزور ہوگئی، 18دسمبر سے شروع ہونے والے دورے کیلیے اعلان کردہ اسکواڈ میں کپتان برینڈن میک کولم، ٹرینٹ بولٹ، ڈگ بریسویل، ڈین برونلی، ڈینئیل فلائن، جیمز فرینکلن، پیٹرفلٹن، مارٹن گپٹل، کرس مارٹن، بروس مارٹن، جیتن پٹیل، کین ولیمسن، ٹم سائوتھی، نیل ویگنر اور بریڈلے جون واٹلنگ شامل ہیں۔